پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ

29 اکتوبر 2016
— فائل فوٹو/ اے ایف پی
— فائل فوٹو/ اے ایف پی

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 2 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنے کے پیش نظر پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ دفعہ 144 کا نفاذ 30 اکتوبر سے 8 نومبر تک رہے گا، جس کے تحت کسی بھی طرح کے جلسے، جلوس اور ریلی نکالنے پر پابندی ہوگی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق 5 سے زائد افراد کا اجتماع دفعہ 144 کی خلاف ورزی ہوگی، اسلحہ کی نمائش اور اسے ساتھ لے کر چلنے جبکہ پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کو ہٹانے پر بھی پابندی ہوگی۔

تاہم پابندی کا اطلاق نماز جنازہ، مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں پر منعقدہ اجتماعات پر نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی دھرنے سے قبل اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ

واضح رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں اسلحہ لے کر چلنے اور لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

اسلام آباد اور پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اگلے ماہ 2 نومبر کو پاناما لیکس اور کرپشن کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دینے جارہی ہے اور عمران خان کا مطالبہ کہ وزیراعظم نواز شریف یا تو استعفیٰ دیں یا پھر خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں۔

وفاقی و صوبے کی حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ہفتہ (آج) کو ہی ضلع قصور میں عوامی جلسہ منعقد کیا گیا تھا، جس کے بعد 144 کے نفاذ کا اعلان کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں