لاہور ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے اجلاسوں کی صدارت کرنے سے روکتے ہوئے اتھارٹی کے 8 بورڈ ممبران کو بھی کام کرنے سے روک دیا۔

یاد رہے کہ ایڈووکیٹ اویس الرحمٰن نے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نادرا کے اجلاسوں کی صدارت کررہے ہیں جبکہ نادرا بورڈ کے 8 ممبران کی تعیناتیاں بھی قانون کے برعکس کی گئی ہیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے مذکورہ درخواست پر پہلی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ اگر نادرا ایک خودمختار ادارہ ہے تو وزیر داخلہ چوہدری نثار کس حیثیت سے اتھارٹی کے اجلاسوں کی صدارت کررہے ہیں۔

عدالت کا مزید کہنا تھا کہ بادی النظر میں نادرا بورڈ کے ارکان کی تقرریاں غیر قانونی لگتی ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے تاحکم ثانی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو نادرا اجلاسوں کی صدارت سے روکتے ہوئے اتھارٹی کے 8 بورڈ ممبران کو بھی کام کرنے سے روک دیا۔

بعدازاں عدالت عالیہ نے وزیر داخلہ سے اجلاسوں کی صدارت اور نادرا حکام سے بورڈ ارکان کی تقرری کے طریقہ کار سے متعلق جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Naveed Chaudhry Jan 10, 2017 10:16pm
Assalam O Alaikum, This is court case and courts are authority to make rulings on it.Only I can hope if it is found that NADRA was not being managed lawfully that persons or authority responsible is also punished to stop unlawful activities and orders.