اسلام آباد: حکومت پاکستان نے افغانستان کے ساتھ ملحقہ سرحد 2 دن کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاک ۔ افغان سرحد 7 اور 8 مارچ کو طورخم اور چمن کے مقام پر کھولی جائے گی، جس کا مقصد قانونی ویزے پر پاکستان آئے افغان شہریوں کو واپس ان کے ملک بھیجنا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سرحد کھولنے کے فیصلے سے متعلق افغان سفیر عمر زاخیلوال کو ٹیلی فون کرکے آگاہ کیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان واپس آنے کے خواہشمند شہری بھی اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: پاک ۔ افغان طورخم گیٹ غیر معینہ مدت کیلئے بند

یاد رہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں افغان سرزمین کے استعمال ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد گزشتہ ماہ پاک افغان سرحد کو ہر طرح کی نقل و حمل کے لیے غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا تھا۔

تاہم 25 فروری کو بلوچستان کے علاقے چمن میں پاک-افغان سرحد پر مامور عہدیداروں نے پاسپورٹ کے حامل خواتین اور بچوں سمیت 70 افغان شہریوں کو باب دوستی سے سرحد پار جانے کی اجازت دے دی تھی۔

ملک میں دہشت گردی کے پیش آنے والے حالیہ واقعات میں سے کئی کی ذمہ داری ’جماعت الاحرار‘ نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا، جس کی قیادت افغانستان میں موجود ہے۔

مزید پڑھیں: پاک-افغان سرحد غیر محفوظ ہے، سرتاج عزیز

پیر کو بھی پاک-افغان سرحد کے قریب مہمند ایجنسی میں افغانستان کی جانب سے دہشت گرد حملے میں پاک فوج کے 5 اہلکار جاں بحق ہوگئے، جبکہ فوج کی جوابی کارروائی میں 10 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں