لاہور: پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2017 کا فائنل کھیلنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کو 'پھٹیچر' کہنے کو بچکانہ سوچ قرار دے دیا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے رانا ثناء نے سوال کیا 'جب تک یہ کھلاڑی دبئی میں تھے تو ٹھیک تھے، پاکستان آکر پھٹیچر ہوگئے؟'

رانا ثناء نے بتایا کہ 'پی ایس ایل فائنل میں کھیلنے والے غیرملکی کھلاڑی اے پلس اور اے کیٹیگری کے تھے'۔

پی ٹی آئی چیئرمین پر تنقید کرتے ہوئے رانا ثناء نے مزید کہا کہ پوری قوم پر عمران خان کے 'ضدی بچے' جیسا چہرہ عیاں ہے، انھیں اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ ملک ترقی کرے یا نہ کرے اور سی پیک بنے یا نہ بنے، انھیں بس اس بات کی فکر ہے کہ وہ اقتدار میں آجائیں۔

ساتھ ہی انھوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ 'پورا گاؤں بھی مرجائے، پھر بھی اس نے نمبردار نہیں بننا'۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل فائنل کے غیر ملکی کھلاڑی 'پھٹیچر' تھے: عمران خان

رانا ثناء نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب حال ہی میں عمران خان نے اپنی توپوں کا رخ ایک مرتبہ پھر پی ایس ایل کی جانب موڑتے ہوئے فائنل میں شریک ہونے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کو 'پھٹیچر' کہہ ڈالا۔

عمران خان کا کہنا تھا، 'دو تین کھلاڑیوں نے نہیں آنا تھا، باقی جو 'پھٹیچر' کھلاڑی ہیں، انھوں نے تو ویسے بھی آ جانا تھا، میں تو کسی کے نام بھی نہیں جانتا، جو غیر ملکی کھلاڑی یہاں آئے'۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے پی ایس ایل چیئرمین نجم سیٹھی اور انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا تھا، 'مجھے لگتا ہے یہ ایسے ہی کسی کو پکڑ لے کر آئے، کسی کو افریقا سے لے آئے کسی کو کہیں اور سے، ہمیں نہیں پتہ یہ کون تھے'۔

یہ بھی پڑھیں:پی ایس ایل فائنل لاہور میں کروانا بہت بڑا رسک: عمران خان

پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کی فائنل میں شرکت کے لیے لاہور آمد کو کریڈٹ دینے کے سوال کو بظاہر گول کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا، 'جس طرح کے غیر ملکی کھلاڑی یہاں آئے، وہ تو یہاں ویسے بھی آجاتے، آپ انھیں پیسے دیں تو وہ ڈومیسٹک کرکٹ کے لیے آجائیں گے، جو بڑے نام ہیں، انھوں نے نہیں آنا تھا اور نہ وہ آئے'۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ملک کے مختلف شہروں خصوصاً لاہور کے مال روڈ پر خودکش حملے کے بعد صوبائی دارالحکومت میں پی ایس ایل 2017 کا فائنل مشکل ہوتا نظر آرہا تھا، تاہم پھر کئی اجلاسوں کے بعد بالآخر پنجاب حکومت نے فائنل کے انعقاد کا اعلان کیا، جس کے لیے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں