چارسدہ: خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ میں مندنی کے مقام پر مردم شماری کی ٹیم پر نامعلوم حملہ آور کی فائرنگ کے نتیجے میں شمار کنندہ عملے کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق مندنی کے علاقے میں صبح سویرے مردم شماری کی ٹیم پر ایک مسلح حملہ آور نے فائر کھول دیا، جس پر عملے کے ساتھ موجود پولیس اہلکار نے جوابی فائرنگ کی۔

جوابی کارروائی سے زخمی ہونے والے حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں چھٹی مردم شماری کا عمل 15 مارچ سے جاری ہے، اور کسی بھی مردم شماری کی ٹیم پر حملے کا یہ پہلا واقعہ سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے 63 اضلاع میں مردم شماری کا آغاز

19 سال بعد ملک میں مردم وخانہ شماری کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے شمار کنندہ عملے میں مختلف محکموں کے 1 لاکھ 18 ہزار افراد کو شامل کیا گیا ہے، ان تمام افراد کو مردم شماری کے لیے خصوصی تربیت بھی فراہم کی گئی ہے۔

جبکہ متعلقہ اضلاع میں 1 لاکھ 75 ہزار فوجی اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے، جو شمار کرنے کے ساتھ ساتھ سروے کرنے والے عملے کو سیکیورٹی بھی فراہم کررہے ہیں۔

خیال رہے کے مردم شماری کا پہلا مرحلہ 15 اپریل تک مکمل ہوجائے گا، جبکہ دوسرے مرحلے کا آغاز 25 اپریل سے ہوگا جو 25 مئی تک جاری رہے گا۔

مردم شماری کے دوسرے مرحلے میں 87 اضلاع کو شمار کیا جائے گا، جبکہ مردم شماری کی رپورٹس 2 ماہ میں مکمل کرلی جائیں گی۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں