وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے سوشل میڈیا سے متعلق ایس او پیز بنانے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) چیئرمین کو ہدایت کردی۔

ایس او پیز بنانے کا مقصد سوشل میڈیا کے ذریعے مثبت اور تعمیری روابط کو یقینی بنانا ہے۔

اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے ہدایت کی ایس او پیز کا ابتدائی مسودہ مزید غور و فکر کے لیے ایک ہفتے کے اندر تیار کیا جائے۔

انہوں نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اور پی ٹی اے کو اس حوالے سے پڑوسی جمہوری اور ترقی یافتہ ممالک کے قوانین اور ریگولیٹری فریم ورک کے جائزے کی بھی ہدایت، تاکہ آزادی اظہار کو یقینی بناتے ہوئے سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے بچنے کے لیے نظام مرتب کیا جاسکے۔

وزیر داخلہ نے پی ٹی اے کو اس مقصد کے لیے سروس پروائیڈرز، سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ سمیت تمام فریقین سے مشاورت کی بھی ہدایت کی، تاکہ آئینی حدود میں رہتے ہوئے ان سے رہنمائی حاصل کی جاسکے اور سوشل میڈیا کو تعمیری اور قومیت سازی کے لیے استعمال کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد: انٹرپول سے مدد طلب

انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو اس معاملے پر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کا اجلاس بلانے کی بھی درخواست کی، تاکہ سوشل میڈیا فریم ورک سے متعلق تمام جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے کو قائم کیا جاسکے۔

چوہدری نثار نے دفتر خارجہ سے بھی کہا کہ وہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ کریں اور سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی اشاعت کے معاملے پر او آئی سی کی سطح پر اجلاس بلائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس معاملے پر او آئی سی اجلاس کی میزبانی کا خواہشمند ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’بطور جمہوری حکومت یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ہر شہری کے آزادی اظہار کے حق کے تحفظ کو یقینی بنائیں، لیکن ساتھ ہی ہم آئین و قانون کے تحت اس بات کے بھی اتنے ہی پابند ہیں کہ ہمارے شہریوں اور اداروں کو آزادی اظہار کے نام پر سوشل میڈیا کے ذریعے ہونے والے حملوں سے بچائیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کوئی بھی باضمیر شخص سوشل میڈیا کے ایک حصے کی طرف سے ہماری سماجی و ثقافتی اقدار، اداروں اور ہماری نوجوان نسل کو درپیش خطرات پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتا۔‘

مزید پڑھیں: ’آزادی اظہار کے نام پر فوج،عدلیہ کی تضحیک برداشت نہیں‘

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ’آزادی اظہار کا حق احساس ذمہ داری اور ملکیت سے جڑا ہوا ہے، گھوسٹ یوزرز اپنی جعلی آئی ڈیز کے ذریعے آزادی اظہار کے حق کے غلط استعمال میں بلکل نہیں گھبراتے اور ان کی اس بدتہذیب حرکتوں سے شدید متاثر ہونے والوں کے حقوق کو نقصان پہنچتا ہے۔‘

سیکریٹری داخلہ، چیئرمین پی ٹی اے، ایڈووکیٹ جنرل، چیئرمین نادرا، آئی جی پولیس اسلام آباد اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سینئر حکام اجلاس میں شریک تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں