اسلام آباد: لین دین کے تنازع پر 2 چینی شہریوں پر مبینہ تشدد

اپ ڈیٹ 06 جون 2017
پاکستانی شہری کی مارپیٹ کا نشانہ بننے والا چینی باشندہ اور ہوٹل میں ٹھہرا چینی مہمان—فوٹو/ شکیل قرار
پاکستانی شہری کی مارپیٹ کا نشانہ بننے والا چینی باشندہ اور ہوٹل میں ٹھہرا چینی مہمان—فوٹو/ شکیل قرار

اسلام آباد: ایک پاکستانی شخص کے ساتھ مشترکہ کاروبار میں نقصان اٹھانے اور مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والے چینی باشندے نے حکومت سے مدد کی اپیل کردی۔

ڈان سے گفتگو میں چینی شہری لیو ژیاؤلونگ کے مترجم راجا سبیل کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت کے رہائشی چینی باشندے نے وزارت داخلہ کو بھیجی گئی درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسلام آباد کے سیکٹر ایف 7 میں اشتیاق علی نامی شخص کے ساتھ ہوٹل کے کاروبار کا آغاز کیا۔

لیو ژیاؤلونگ کے مطابق اس ہوٹل سے مالی فائدہ نہ ہونے کے سبب وہ اشتیاق علی کو آمدن میں سے اس کا حصہ فراہم نہیں کرسکا، جس پر پاکستانی شہری اشتیاق علی نے اس پر تشدد کیا اور اسے ہوٹل سے باہر نکال دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: ہم وطنوں کے اغواء کے بعد 11 چینی شہری وطن واپسی کو تیار

مترجم راجا سبیل کا کہنا تھا کہ 'چینی شہری اور اشتیاق علی نے ساتھ مل کر کاروبار کا آغاز کیا تھا اور لیو ژیاؤلونگ نے عمارت کو ہوٹل کی شکل دینے کے لیے علی کو 10 لاکھ روپے بھی ادا کیے تھے'۔

راجا سبیل کا کہنا تھا کہ 'یہ کاروبار دونوں کے درمیان آدھا آدھا تھا جبکہ زمین اشتیاق علی نامی شخص کی ملکیت تھی'۔

اسلام آباد کے سیکٹر ایف 7 میں کھولا جانے والا ہوٹل—فوٹو/ شکیل قرار
اسلام آباد کے سیکٹر ایف 7 میں کھولا جانے والا ہوٹل—فوٹو/ شکیل قرار

مترجم کا مزید کہنا تھا کہ 'شروع کے چند ماہ میں کاروبار میں کوئی منافع نہیں ہوسکا لیکن پھر بھی اشتیاق علی مسلسل چینی شہری سے آمدن کا تقاضا کرتا رہا، یہاں تک اشتیاق علی کو ہوٹل کے نقصان میں جانے کے ریکارڈز بھی دکھائے گئے'۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ سے دو چینی باشندے اغوا

راجا سبیل کے مطابق 'اشتیاق علی کی جانب سے پیسے مانگنے کا سلسلہ نہیں رکا اور اتوار (4 جون) کو وہ 8 سے 10 افراد کے ہمراہ ہوٹل آیا جہاں اس نے چینی شہری اور اس کے ہوٹل میں موجود ملازمین کو مارا پیٹا اور تشدد کا نشانہ بنایا'۔

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ 'یہ تمام افراد ہوٹل میں موجود قیمتی اشیاء اور رقم اپنے ساتھ لے گئے جبکہ انہوں نے ہوٹل میں رہائش پذیر چینی بزنس مین لیو ویژنگ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا'۔

واقعے کے بعد چینی شہری نے اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں ایف آئی آر درج کرائی جبکہ وزارت داخلہ کو بھی درخواست لکھ کر مدد کی اپیل کی۔

تھانہ کوہسار کی پولیس نے تصدیق کی کہ انہیں چینی شہری کی جانب سے ایف آئی آر کی کاپی موصول ہوئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اشتیاق علی نے اس کے ساتھ 10 لاکھ روپے کا فراڈ کیا اور سیکیورٹی ڈپوزٹ کی رقم ادا کیے بغیر ہوٹل سے نکال دیا۔

چینی باشندے نے اپنی درخواست میں حکومت سے درخواست کی کہ وہ 'ملزم کو گرفتار کریں اور اس کے ہوٹل کا قبضہ بحال کیا جائے تاکہ وہ اپنی روزی روٹی کما سکے'۔

تبصرے (0) بند ہیں