کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے جناح ٹاؤن سے گذشتہ ماہ اغواء ہونے والے دو چینی شہریوں کی بازیابی میں پیش رفت نہ ہونے کے بعد اس علاقے میں رہائش پذیر 11 چینی باشندوں نے وطن واپسی کے لیے کراچی کا رخ کرلیا۔

خیال رہے کہ 24 مئی کو اغواء ہونے والا چینی جوڑا ایک چینی زبان سکھانے والے ادارے میں استاد تھا، جنہیں تین مسلح افراد زبردستی اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

مسلح افراد نے ان ٹیچرز کے ساتھ موجود تیسری چینی خاتون کو بھی اغوا کرنے کی کوشش کی تھی تاہم وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی تھیں جبکہ اغواء کے مقام پر موجود ایک راہ گیر نے جب ان افراد کو بچانے کی کوشش کی تو مسلح افراد نے اسے گولی ماردی تھی۔

ان افراد کے اغوا ہونے کے بعد سے اس علاقے میں رہائش پذیر 11 چینی باشندے، جن میں 3 مرد اور 8 خواتین شامل ہیں، کو سخت سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی میں چینی قونصل خانے کے اہلکاروں نے رواں ہفتے کے آغاز میں ان 11 افراد سے ملاقات کی، جہاں ان کی چین واپسی کا فیصلہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ سے دو چینی باشندے اغوا

کوئٹہ کے ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) عبد الرزاق چیمہ نے ڈان کو بتایا کہ یہ افراد تقریباً ایک سال سے کوئٹہ میں مقیم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دو چینی باشندوں کے اغوا کے بعد پولیس کی جانب سے پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک)، این جی اوز، اقوام متحدہ کے اداروں کے لیے کام کرنے والے چینی اور دیگر افراد کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا تھا۔

عبدالرزاق چیمہ کے مطابق جناح ٹاؤن میں جنوبی کوریا کے شہریوں کے دو خاندان رہائش پذیر ہیں اور انہیں بھی پولیس کی جانب سے سخت سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔

ان کے مطابق یہ دو گھرانے چار سال سے کوئٹہ میں ہی آباد ہیں۔

ریجنل پولیس آفیسر کا مزید کہنا تھا کہ مغوی چینی باشندوں کی بحفاظت بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں تاہم انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پولیس کو تاحال ان افراد کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔


یہ خبر 3 جون 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں