موٹاپے کا شکار افراد کیلئے خطرے کی گھنٹی

13 جون 2017
وزن میں اضافے سے ہر سال لاکھوں افراد موت کی وادی میں چلے جاتے ہیں —فوٹو/ کری ایٹیو کامنز
وزن میں اضافے سے ہر سال لاکھوں افراد موت کی وادی میں چلے جاتے ہیں —فوٹو/ کری ایٹیو کامنز

موجودہ دور میں موٹاپا عالمی وباء کی صورت اختیار کرچکا ہے، جس سے ہر قومیت اور تقریباً ہر عمر کے افراد متاثر دکھائی دیتے ہیں۔

وزن میں ہونے والا اضافہ نہ صرف انسان کی ظاہری شخصیت کو متاثر کرنے کا سبب بنتا ہے بلکہ اپنے ساتھ کئی جسمانی بیماریاں بھی لے کر آتا ہے جن میں ذیابیطس، بلڈپریشر، امراض قلب اور فالج سرفہرست ہیں۔

ایک اہم طبی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں ہر 10 میں سے 1 شخص موٹاپے کا شکار ہے جبکہ وزن میں اضافے سے سامنے آنے والے مسائل ہر سال لاکھوں افراد کی ہلاکت کا سبب بن رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: موٹاپے سے بچانے میں مددگار 16 غذائیں

فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی یہ تحقیق اسٹاک ہوم میں منعقدہ کانفرنس کے دوران پیش کی گئی۔

195 ممالک میں کی گئی 35 سالہ طویل تحقیق کے نتائج نے موٹاپے کا شکار افراد کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔

محققین نے اپنی رپورٹ میں موٹاپے کو 'عالمی صحت کا تیزی سے پھیلتا اور پریشان کن بحران' قرار دیتے ہوئے بتایا کہ 1980 میں شروع ہونے والی اس تحقیق کی نسبت آج دنیا کے 73 ممالک میں موٹاپے کی شرح میں دو گنا اضافہ ہوچکا ہے۔

مزید پڑھیں: زیادہ پھل کھائیں اور موٹاپا دور بھگائیں

رپورٹ کے مطابق 2015 میں 1 کروڑ 70 لاکھ بچوں اور 60 کروڑ 30 لاکھ سے زائد بڑوں میں موٹاپے کی نشاندہی کی گئی جبکہ اسی سال کے دوران موٹاپے کا شکار 40 لاکھ افراد لقمہ اجل بنے۔

مذکورہ تحقیق کو وزن میں اضافے پر کی جانے والی اب تک کی سب سے جامع تحقیق قرار دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں