اسلام آباد: اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) اور ججز کے خلاف تقاریر کے معاملے میں مسلم لیگ (ن) کے تین رہنماؤں کی تقاریر کے ٹرانسکرپٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادیئے۔

اٹارنی جنرل آفس نے عدالت کے حکم پر خواجہ سعد رفیق، طلال چوہدری اور آصف کرمانی کی تقاریر کا ٹرانسکرپٹ جمع کرایا۔

عدالت نے لیگی رہنماؤں کی تقاریر کا متن طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تقاریر میں جے آئی ٹی کو دباؤ میں لانے کے ساتھ عدالت کو دھمکیاں بھی دی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ نے جے آئی ٹی رپورٹ ’ردی‘ قرار دے کر مسترد کردی

ذرائع کے مطابق تینون رہنماؤں کی 15 تقاریر کے ٹرانسکرپٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے ہیں۔

واضح رہے پاناما لیکس جے آئی ٹی نے 10 جولائی کو سپریم کورٹ میں حتمی رپورٹ پیش کی تھی۔

عدالت نے فریقین کو رپورٹ کی نقول فراہم کرنے کے ساتھ ہی 17 جولائی تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: جے آئی ٹی کی شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سفارش

سپریم کورٹ کی رجسٹرار آفس کی جانب سے آئندہ ہفتے کے لیے جاری کردہ کاز لسٹ کے مطابق عدالت عظمٰی کا تین رکنی بینچ جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں پیر یعنی 17 جولائی کو کیس کی سماعت کرے گا۔

غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات کا فیصلہ

دوسری جانب پیر کو پاناما کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ اور ریڈ زون کے لیے غیر معمولی سیکورٹی انتظامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایس ایس پی سیکورٹی جمیل ہاشمی نے کہا کہ ’پیر کے روز سماعت کے دوران ریڈ زون سیل ہوگا اور غیر متعلقہ افراد کا ریڈ زون اور سپریم کورٹ کی عمارت میں داخلہ بند ہوگا اور مقدمات میں پیش ہونے والے وکلا اور معمول کی کوریج کرنے والے میڈیا کے نمائندے داخل ہو سکیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سپریم کورٹ کی عمارت کے گرد اضافی خار دار تاریں بھی لگا دی گئی ہیں، جبکہ ریڈ زون کے داخلی راستوں پر اضافی نفری تعینات ہوگی۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں