سعودی عرب میں دنیا کے سب سے بڑے ہوٹل کی تعمیر کے منصوبے پر دوبارہ کام شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس پر کام کافی عرصے سے رکا ہوا تھا۔

یہ ہوٹل جسے ابراج کدائی کا نام دیا گیا ہے، جب تعمیر ہوگا تو 10 ہزار کمروں پر مشتمل ہوگا جبکہ یہ 14 لاکھ اسکوائر میٹرز پر پھیلا ہوا ہوگا۔

دس ہزار کمروں کے ساتھ ساتھ اس ہوٹل میں 70 ریسٹورنٹس، ایک بڑا شاپنگ مال اور پرتعیش بال روم بھی ہوگا۔

مزید پڑھیں : سعودی عرب کا ثقافتی، تفریحی شہر بنانے کا اعلان

اس ہوٹل کی تعمیر پر سعودی حکومت کی جانب سے 3.5 ارب ڈالرز (تین کھرب 65 ارب پاکستانی روپوں سے زائد) خرچ کیے جائیں گے۔

اس ہوٹل کی تعمیر مالی مشکلات کے باعث التواءکا شکار ہوگئی تھی مگر اب اب حکومت نے سیاحتی مقاصد کے لیے اسٹرٹیجک اقتصادی منصوبوں میں اسے شامل کرکے اس کی تعمیر جلد دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سعودی بن لادن گروپ اس کی تعمیر مکمل کرے گا جو مالی مشکلات کا شکار ہوگیا تھا تاہم اب وہ سب کنٹریکٹرز سے پیشکشیں مانگ رہا ہے جو کہ ستمبر تک جمع کرانا ہوں گے۔

سعودی حکومت 2020 تک مکہ میں عازمین حج کی تعداد پچیس لاکھ تک بڑھانا چاہتی ہے اور یہ منصوبہ اس حوالے سے اہمیت رکھتا ہے۔

اس ہوٹل کے افتتاح کی تاریخ تو ابھی سامنے نہیں آسکی تاہم اسے مکمل ہونے میں کم از کم ڈھائی سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

اس ہوٹل کا ڈیزائن ایک بین الاقوامی کمپنی دارالاہندسہ نے تیار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب میں دنیا کی بلند ترین عمارت کی تعمیر

یہ ہوٹل دنیا کی سب سے بڑی مسجد، مسجد الحرام سے دو کو میٹر دور واقع ہوگا جہاں حج یا عمرہ کے لیے ہر سال لاکھوں مسلمان دنیا بھر سے آتے ہیں۔

یہ ہوٹل عوام کے لیے کھولا جائے گا مگر اس کی پانچ منزلیں سعودی شاہی خاندان کے لیے مخصوص ہوں گی۔

یہ ہوٹل اتنا بڑا ہوگا کہ اس کے حجم کے سامنے بیشتر شہر یا قصبے بھی چھوٹے محسوس ہوں گے۔

اس ہوٹل میں 12 ٹاورز ہوں گے جن میں سے 10 میں 4 اسٹار ہوٹل کی آسائشات فراہم کی جائیں گی جبکہ دو میں فائیو اسٹار سہولیات ہوں گی اور وہ اہم افراد کے لیے مخصوص ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

kurbi Aug 15, 2017 05:07pm
Ab haj kar nay kay ekhrajat may kitna izafa hoga? Aap khud andaza laga le.