سندھ کے ضلع کشمور کندھ کوٹ کے گاؤں عطا گولاٹا میں ایک شخص نے مشتبہ طور پر کاروکاری کے معاملے پر اپنی بیوی اور سگی بہن کو قتل کردیا۔

غیرت کے نام پر قتل کا واقعہ ضلع کشمور کندھ کوٹ کے پولیس اسٹیشن ’آر ڈی 190‘ کی حدود میں پیش آیا۔

ایس ایچ او محمد سلیم پٹھان نے کہا کہ ملزم ندیم گولاٹو نے اپنی ٹی ٹی پستول سے اپنی 20 سالہ بیوی بابرا اور چھوٹی بہن 15 سالہ امیرا پر فائرنگ کردی اور موقع سے فرار ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے والد دوستان گولاٹو نے بتایا کہ ان کا بیٹا روزگار کی خاطر کراچی میں مقیم تھا اور چند روز قبل گاؤں آیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایک روز ندیم کی اس کی بیوی کے ساتھ کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی جس دوران امیرا نے معاملے کے حل کے لیے دخل دیا، لیکن ندیم نے طیش میں آکر اپنی پستول سے دونوں پر فائرنگ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: غیرت کے نام پر باپ نے بیٹی کو قتل کردیا

پولیس نے مقتولین کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے کشمور ہسپتال منتقل کیا، جہاں سے لاشیں ان کے ورثا کے حوالے کردی گئیں۔

علامہ مکینوں نے مقامی صحافیوں کو بتایا کہ ملزم ندیم گولاٹو نے اپنی بیوی کو بدچلنی کے شبہ میں قتل کیا اور پھر بلوچستان کی جانب فرار ہوگیا۔

خیال رہے کہ پاکستان میں ہر سال سیکٹروں خواتین کو غیرت کے نام یا کارو کاری کا الزام لگا کر قتل کردیا جاتا ہے اور یہ انتہائی قدم اکثر ان کے قریبی عزیزوں کی جانب سے اٹھایا جاتا ہے۔

بیشتر خواتین کو محبت، غیر قانونی تعلقات اور مرضی کی شادی کرنے کے الزامات لگا کر قتل کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ: غیرت کے نام پر دو بیویوں کا قتل

یاد رہے کہ خواتین کو 'غیرت کے نام پر قتل' کرنے والے بیشتر افراد کو ان کے اہل خانہ ہی کی جانب سے معاف کیے جانے پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔

عورت فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا تھا کہ 2016 میں خواتین کے خلاف تشدد کے تقریباً 7 ہزار 852 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں