صوبہ سندھ کے علاقے ٹنڈو الہیار میں باپ نے غیرت کے نام پر اپنی 18 سالہ بیٹی کو قتل کردیا۔

اے سکیشن تھانے کے ایس ایچ او نیک محمد کھوسو نے ڈان کو بتایا کہ عمر علی ملاح نے طالب مولا کالونی میں اپنی بیٹی سویرا ملاح کو قتل کردیا۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس نے پولیس کے سامنے اپنی بیٹی کے مبینہ کردار پر الزام لگاتے ہوئے اسے قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

مزید پڑھیں: سندھ: کاروکاری کا الزام، دیور نے بھابھی کو قتل کردیا

نیک محمد کھوسو کا کہنا تھا کہ ملزم نے دعویٰ کیا ہے کہ 'اس کی بیٹی کےایک مقامی شخص کے ساتھ غیر قانونی تعلقات تھے اور اسے بیٹی کو قتل کرنے پر کوئی افسوس نہیں ہے'۔

ایس ایچ او نیک محمد کھوسو کی شکایت پر ریاست کی مدعیت میں واقعے کی ایف آئی آر 65/2017 درج کرلی گئی ہے جس میں قتل کی دفعہ شامل کی گئی ہے۔

مقتولہ کی لاش کے پوسٹ مارٹم کے بعد اسے تدفین کیلئے والدہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: غیرت کے نام پر دو بچوں کی والدہ کا قتل

پاکستان میں ہر سال عزت اور غیرت کے نام پر ایک ہزار سے زائد خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ایسا اکثر خاندان کے افراد کی جانب سے ہوتا ہے۔

عورت فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا تھا کہ 2016 میں خواتین کے خلاف تشدد کے تقریباً 7،852 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

عورت فاؤنڈیشن سے منسلک صائمہ منیر کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں 70 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

مزید پڑھیں: نوابشاہ: دیور کے ہاتھوں 'غیرت کے نام' پر بھابھی اور ایک شخص قتل

گذشتہ برس جولائی میں ہی فیس بک ویڈیوز کے ذریعے شہرت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو بھی ان کے بھائی نے 'غیرت کے نام پر قتل' کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں