اسلام آباد: بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے شہری کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا گیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق 29 اگست کو بھارتی فورسز کی جانب سے کنٹرول لائن کے کوٹیرا سیکٹر میں بلاشتعال فائرنگ کی نتیجے میں 55 سالہ شہری محمد رشید جاں بحق ہوا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جنوبی ایشیا و سارک کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ڈاکٹر فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کیا اور بھارتی فورسز کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔

ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بے گناہ شہری کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت، انسانی وقار اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔

انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے اور اپنی فوج کو سیز فائر معاہدے کا احترام کرنے کی ہدایت دے۔

مزید پڑھیں: ایل اوسی پر بھارتی فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق، 2 زخمی

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ 2017 میں اب تک بھارتی افواج 700 سے زائد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کر چکی ہیں۔

بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 29 معصوم شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 110 سے زائد زخمی ہوئے۔

سال 2016 میں بھارت نے 382 بار لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی۔

چند روز قبل بھی بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد کی ہلاکت اور دیگر 2 کے زخمی ہونے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں