پاکستان نے بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد کشمیر میں 'بلااشتعال' فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد کی ہلاکت اور دیگر دو کے زخمی ہونے پر ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا۔

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) جنوبی ایشیا وسارک ڈاکٹر فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو اپنے دفتر طلب کرکے بھارتی قابض فوجیوں کی جانب سے راولاکوٹ سیکٹر میں 27 اگست کو بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزی کی مذمت کی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل اوسی) کے قریب گاؤں فتح پور میں بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:ایل اوسی پر بھارتی فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق،2 زخمی

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ رواں سال 2017 میں اب تک بھارت کی جانب سے 600 سے زائد مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جس کے نتیجے میں 28 شہری شہید ہوئے اور 113 شہری زخمی ہوئے۔

دفتر خارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق بھارت کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا جو انسانی وقار اورعالمی انسانی حقوق قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے بھارت ڈپٹی ہائی کمشنر سے 2003 کے معاہدہ جنگ بندی کی پاسداری کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت ذمہ داروں کا تعین کرے اور ایل او سی پر امن کو برقرار رکھے۔

انھوں نے بھارت پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں بھارت اور پاکستان میں اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دی جائے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 21 اگست کو ضلع بھمبھر کے علاقے میں بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں 45 سالہ خاتون زخمی ہو گئی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں