باجوڑ ایجنسی میں دھماکا، تحصیلدار سمیت 5 ہلاک

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2017
باجوڑ دھماکے میں شہید ہونے والے پولیٹیکل تحصیلدار فواد علی کی ایف سی اہلکاروں کے ساتھ ایک یاد گار تصویر — فوٹو: علی اکبر
باجوڑ دھماکے میں شہید ہونے والے پولیٹیکل تحصیلدار فواد علی کی ایف سی اہلکاروں کے ساتھ ایک یاد گار تصویر — فوٹو: علی اکبر

وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی باجوڑ ایجنسی میں نامعلوم شرپسندوں نے پولیٹیکل تحصیلدار فواد علی کے قافلے کے قریب بم دھماکا کیا جس کے نتیجے میں پولیٹیکل تحصیلدار اور 4 لیویز اہلکار شہید ہوگئے۔

ڈان نیوز نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ باجوڑ ایجنسی میں لوئی میمند کے علاقے میں سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق حملے میں پولیٹیکل تحصیلدار فواد علی گریگال کے علاقے کی جانب جارہے تھے کہ ان کی گاڑی کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، جس کی زد میں آکر پولیٹیکل تحصیلدار اور ان کی سیکیورٹی پر مامور 4 لیویز اہلکار شہید ہوگئے۔

مزید پڑھیں: طورخم گیٹ کے قریب دو دھماکے، 6 سیکیورٹی اہلکار زخمی

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچی اور لاشوں کو ایجنسی ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا۔

علاوہ ازیں سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

خیال رہے کہ دو روز قبل پاک-افغان سرحد پر طورخم کے مقام پر نصب گیٹ کے قرین ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر گرینیڈ حملہ ہوا تھا جس میں 6 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

واقعے کے بعد طورخم سرحد کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا تھا۔

گذشتہ روز پاکستان اور افغانستان کے عسکری اور سول حکام کے درمیان ہونے والی فلیگ میٹنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان طورخم کے مقام پر بند سرحد کو دوبارہ کھول دیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

بلال یاسر Sep 18, 2017 11:46am
میرا نام بلال یاسر ہے میں باجوڑ ایجنسی سے تعلق رکھتا ہوں ، میں رپورٹنگ اور ادب کے شعبے سے وابستہ ہوں ، یہاں حالات پُر امن ہوجانے کے بعد پھر سے بگڑنے لگتے ہیں ۔ یہاں جنگ شائد مذہب کی کام اور بات زر اور معدنیات کی ہے ۔۔ ہم پر امن لوگ ہیں ہمیں اپنے کلچر میں زندگی گذارنے دی جائے