امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کی افغانستان کے دار الحکومت کابل آمد کے چند گھنٹوں بعد ہی ایئرپورٹ پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا، تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان وزیر داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا تھا کہ 6 میزائل ہوائی اڈے سے نزدیک فوجی علاقے میں گرے جس میں جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی اور نہ ہی کسی گروپ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ راکٹ حملے کی وجہ سے پروازیں منسوخ نہیں کی گئیں تاہم پولیس علاقے کو گھیرے میں لے کر راکٹ فائر کرنے کے مقام کا تعین کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: کابل کرکٹ اسٹیڈیم کے قریب خود کش دھماکا،3 افراد ہلاک

دوسری جانب افغان مقامی خبر رساں ادارے طلوع نیوز کے مطابق 'کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نزدیک 20 سے 30 راکٹ فائر کیے گئے'۔

خیال رہے کہ امریکا کے سیکریٹری دفاع جیمز میٹس اِن دنوں کابل کے دورے پر ہیں، وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کے پہلے رکن ہیں جنہوں نے جنگ زدہ افغانستان کا دورہ کیا ہے۔

تاہم افغان وزارت داخلہ کے مطابق ان حملوں کے باعث اب تک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کسی نے ذمہ داری قبول کی۔

یہ بھی پڑھیں: کابل: نیٹو قافلے پر خودکش دھماکا،’3 افغان شہری زخمی‘

امریکی سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نیٹو فوج کے سربراہ جینس اسٹولٹینبرگ کے ہمراہ افغان صدر اشرف غنی اور افغانستان کی اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

اس ملاقات کے دوران افغانستان کی سیکیورٹی کے لیے افغان فورسز کو مزید مستحکم کرنے کے لیے امریکی فوج کی سربراہی میں نیٹو کے ’تربیت اور معاونت‘ پروگرام کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

امریکی فورسز کے اس پروگرام کا مقصد افغانستان کی سیکیورٹی فورسز کو مزید بہتر کرنا ہے تاکہ وہ اپنی سرزمین کی حفاظت کر سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں