مقبوضہ کشمیر:بھارتی فورسز کی کارروائی، 4 نوجوان ہلاک

10 اکتوبر 2017
نوجوانوں کی ہلاکت پر ہزاروں افراد نے احتجاج کیا—فوٹو:اےپی
نوجوانوں کی ہلاکت پر ہزاروں افراد نے احتجاج کیا—فوٹو:اےپی

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کی گئی مختلف کارروائیوں میں جھڑپوں کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار کے علاوہ 4 نوجوان ہلاک ہوگئے۔

بھارت پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مشتبہ افراد کو اس وقت ہلاک کیا گیا جب سرکاری فورسز کی جانب سے کشمیر کے جنوبی علاقے میں واقع گاؤں کیلر کو گھیرے میں لیا گیا جس کے بعد تصادم ہوا۔

کیلر گاؤں میں ہزاروں افراد نے نوجوانوں کی نماز جنازے کے دوران بھارت کے خلاف نعرے بازی کی اور 'ہم آزادی چاہتے ہیں' اور 'انڈیا واپس جاؤ' جیسے نعرے لگائے گئے اور پورا گاؤں نعروں سے گونج اٹھا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے کیلرکو گھیرے میں لے کر تین نوجوانوں کو شہید کردیا جن کی شناخت زاہد میر، آصف احمد اور عرفان عبداللہ کے نام سے ہوئی ہے۔

بھارتی فورسز کا نشانہ بننے والے نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جس کے بعد ان کی تدفین گینوپورا، کاٹھوکالان اور ہیف کے علاقوں میں ہوئی۔

مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں نوجوانوں کی شہادت پر مکمل ہڑتال کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر: خواتین کے بال کاٹنے کے خلاف ہڑتال اور مظاہرے

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فورسز نے مشتبہ جھڑپ میں عسکریت پسند گروپ جیش محمد کے اہم کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق بھارتی فورسز کا کہنا تھا کہ خالد نامی مشتبہ عسکریت پسند، وادی کے شمالی گاؤں لاڈورا میں موجود پولیس چیک پوائنٹ پر دستی بم پھینکے کے بعد ایک گھر میں چھپا ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:کشمیر:بھارتی فورسز کا جیش محمد کے’مطلوب‘کمانڈر کی ہلاکت کا دعویٰ

خالد پر مقبوضہ کشمیر میں متعدد خودکش حملوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔

کشمیر پولیس نے انسپیکٹر جنرل منیر احمد خان نے بتایا کہ ’خالد انتہائی مطلوب عسکریت پسند اور جیش محمد کا چیف آپریشنل کمانڈر تھا'۔

انھوں نے کہا کہ 'عسکریت پسند نے پولیس چیک پوائنٹ پر دستی بم پھینکا جو پھٹ نہ سکا، پھر اس نے پستول سے فائرنگ کی اور پھر قریبی گھر میں پناہ لی جہاں اسے ہلاک کیا گیا'۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ خالد نے وادی میں خودکش حملوں کا منصوبہ بنا رکھا تھا، جن میں سے ایک 3 اکتوبر کو سری نگر ایئرپورٹ کے قریب پیراملٹری کیمپ پر کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک جبکہ 3 حملہ آور مارے گئے تھے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 5 لاکھ فوجی اہلکار تعینات ہیں جنہوں نے علیحدگی پسندوں کے خلاف رواں سال آپریشن ’آل آؤٹ‘ کا آغاز کیا۔

پولیس کے مطابق آپریشن میں اب تک 160 علیحدگی پسند اور 59 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں