افغانستان نے پاکستانی سفارت کا کے جلال آباد میں قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری تفتیش کا یقین دلایا ہے۔

افغان قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر نے پاکستانی ہم منصب ناصر جنجوعہ کو فون کرکے سفارت کار نیئراقبال کے قتل پر تعزیت کی۔

حنیف اتمر کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی حکام نے نیئراقبال کے قتل کی مکمل تفتیش شروع کردی ہے اور جیسے ہی تفتیش مکمل ہوگی اس کی رپورٹ سےپاکستان کو بھی آگاہ کردیا جائےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ سفارت کار کے قتل میں ملوث تمام ملزمان کو انصاف کے کٹہرےمیں کھڑا کیا جائےگا۔

مقتول سفارتکار کی نمازجنازہ

افغانستان کے شہر جلال آباد میں قتل ہونے والے سفارتی اہلکاررانا نیئر اقبال کی نماز جنازہ اسلام آباد کے سیکٹر جی سیون میں سی ڈی اے گراؤنڈ میں ادا کی گئی۔

مقتول سفارت کار کی نماز جنازہ میں وزیر خارجہ خواجہ آصف اور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل اور چیف آف پروٹوکول صاحبزادہ خان سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نامعلوم افراد نے نئیر اقبال رانا کو گولیاں ماریں جس پر افغان ناظم الامور کوطلب کرکے احتجاج کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:افغانستان میں پاکستانی سفارتی اہلکارکو قتل کر دیا گیا

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفیر نے افغان حکومت سے معاملہ اٹھایا ہے اورافغان حکومت سے سفارت کاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مقتول سفارت کار کے بھائی رانا ناصر اقبال نے کہا کہ رانا نیر اقبال نے پاکستان کی حرمت اور اپنی خدمات کے انجام دہی کے دوران جان دی۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں متعین پاکستانی سفارت کار اور سفارتی عملہ محفوظ نہیں۔

انھوں نے کہا کہ افغان حکومت نے جسد خاکی کی منتقلی میں کوئی مدد نہیں کی تاہم پاکستانی سفارت خانہ اور قونصل خانہ دونوں متحرک رہے۔

افغانستان میں قتل ہونے والے سفارت کار نیئر اقبال کو اسلام آباد کے ایچ ایٹ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

مقتول سفارتکار کی میت پاکستان کے حوالے

پاکستانی سفارت کار نیئر اقبال کی لاش کو پاکستانی حکام کے حوالے کردیا گیا — فوٹو: علی اکبر
پاکستانی سفارت کار نیئر اقبال کی لاش کو پاکستانی حکام کے حوالے کردیا گیا — فوٹو: علی اکبر

قبل ازیں افغانستان کے شہر جلال آباد میں قتل کیے جانے والے پاکستانی سفارت کار نیئر اقبال رانا کی میت افغان حکام نے پاکستانی حکام کے حوالے کردی۔

نیئر اقبال رانا کی لاش کو پاکستان کے حوالے کرتے وقت طورخم سرحد کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بند کیا گیا تھا، بعد ازاں سیکیورٹی حکام نے سرحد کو واپس کھول دیا۔

پاکستانی حکام نے نیئر اقبال کی میت کو ان کے شہر سیالکوٹ روانہ کردیا۔

گذشتہ روز افغانستان میں پاکستان کے سفیر زاہد نصراللہ خان کا کہنا تھا کہ دو موٹرسائیکل سوار ملزمان نے نیئر اقبال کو دکان میں خریداری کرتے وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا۔

سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ نیئر اقبال پر ملزمان نے 9 فائر کیے تاہم ان کو 6 گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔

مزیدپڑھیں: افغانستان میں پاکستانی سفارتی اہلکارکو قتل کر دیا گیا

بعد ازاں مقتول نیئر اقبال کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جلال آباد کے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

قتل کے واقعے کے بعد دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا جس میں پاکستان نے افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستانی سفارتی اہلکار کے قتل کی مذمت کی تھی اور افغانستان کی حکومت سے سیکیورٹی کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے کہنا تھا کہ سیکریٹری خارجہ نے افغان ناظم الامور کو طلب کرکے سفارتی اہلکار کے بہیمانہ قتل پر احتجاج ریکارڈ کرادیا ہے۔

واضح رہے کہ نیئر اقبال کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا اور ان کے پانچ بیٹے ہیں اور حال ہی میں انھیں جلال آباد میں قائم پاکستانی قونصل خانے میں تعینات کیا گیا تھا جہاں وہ قونصلر جنرل کے اسسٹنٹ کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

یاد رہے کہ افغان فورسز نے رواں سال جولائی میں جلال آباد میں ہی اغوا ہونے والے دو پاکستانی سفارت کاروں کو ایک آپریشن کے بعد بازیاب کرا لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:افغان صوبے کنڑ کے ڈپٹی گورنر پشاور سے 'اغوا'

گذشتہ کچھ عرصے میں طالبان اور داعش کی جانب سے افغان فورسز کے خلاف کارروائیوں میں تیزی آئی ہے، جس میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز سمیت غیر ملکیوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

دوسری جانب افغان صوبے کنڑ کے ڈپٹی گورنر محمد نبی احمدی کو گزشتہ ماہ پشاور سے اغوا کیا گیا تھا جب وہ اپنے علاج کے لیے صوبائی دارالحکومت میں قیام پذیر تھے۔۔

تبصرے (0) بند ہیں