پاکستان نے ایک ماہ قبل سرحد عبور کرتے ہوئے حدود میں داخل ہونے والے افغان فوجی کو رہا کرتے ہوئے افغان سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا۔

افغان فوجی ذبیح اللہ کو ایک ماہ قبل کرم ایجنسی میں خرلاچی سرحد عبور کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا تاہم انھیں جذبہ 'خیرسگالی' کے طور پر طورخم سرحد پر افغان سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا گیا۔

—فوٹو:علی اکبر
—فوٹو:علی اکبر

اس موقع پر پاکستان کی جانب سے فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے کمانڈنٹ کرنل فرخ ہمایوں اور افغان عہدیدار کرنل نثار موجود تھے۔

پاکستان اور افغانستان کی جانب سے حال ہی میں سرحدی تنازعات کو حل کرنے کے لیے اجلاس کیے تھے اور پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ کی جانب سے کابل کے دورے کے بعد افغان صدر نے پاکستان سے بہتر تعلقات کے حوالے سے مثبت بیانات دیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:پاک-افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل شروع

پاکستان کے وزیراعظم اور وزیرخارجہ سمیت اعلیٰ حکام کی جانب سے بارہا یہ واضح کیا گیا ہے کہ افغانستان کے مسائل کا حل صرف سیاسی اور مشاورت سے نکالا جاسکتا اور سرحدی تنازعات پر بھی باہمی مشاورت پر زور دیا جاتا رہا ہے۔

پاکستان کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی اور دہشت گردوں کو روکنے کے لیے رواں سال باڑ لگانے کا عمل شروع کیا گیا تھا۔

اس باڑ کے حوالے سے گزشتہ ماہ جنوبی وزیرستان ریجن کے کمانڈر میجر جنرل نعمان زکریا نے سرحد کے دورے پر گئے ہوئے صحافیوں کو بتایا تھا کہ باڑ لگانے سے اور سرویلنس ٹیکنالوجی کی تنصیب سے سرحد کے دونوں اطراف دہشت گردی میں کمی ہوگی۔

مزید پڑھیں:پاک-افغان سرحد کو جدا کرتی نئی باڑ

دوسری جانب پاک-افغان سرحد پر باڑ لگانے کے عمل پر کابل حکومت نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا کیونکہ افغانستان ڈریونڈ لائن کو بین الاقوامی سرحد کے طور پر ماننے کو تیار نہیں ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے رواں سال جون میں پاک-افغان سرحد پر باڑ کی تعمیر شروع کردی تھی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے اس وقت جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ آپریشن ’ردالفساد‘ کے تحت پاک-افغان بارڈر پر سیکیورٹی صورت حال بہتر بنانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایات کی روشنی میں پاک-افغان سرحد پر مرحلہ وار باڑ لگانے کا عمل شروع ہوچکا ہے اور پہلے مرحلے میں حساس ترین ایجنسیوں باجوڑ، مہمند اور خیبر ایجنسی پر باڑ لگانے کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ دوسرے مرحلے میں باقی ماندہ ایجنسیوں اور بلوچستان سے منسلک پاک-افغان سرحد پر بھی باڑ لگائی جائے گی، باڑ کے علاوہ پاک فوج اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) خیبر پختونخوا سرحد پر نئے بارڈر پوسٹ اور قلعے تعمیر کر رہی ہے جن سے دفاع اور نگرانی مزید موثر ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں