صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں ایک میجر شہید ہوگئے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاک فوج کے 28 سالہ میجر اسحٰق ڈیرہ اسمٰعیل خان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں شہید ہوئے۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں کی اطلاع پر سرچ آپریشن کیا گیا۔

شہید ہونے والے میجر اسحٰق کا تعلق خوشاب سے ہے جن کے سو گواران میں اہلیہ اور ایک سالہ بیٹا شامل۔

شہید فوجی افسر کی نمازِ جنازہ ڈیرہ اسمٰعیل میں ادا کی گئی جس میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت پاک فوج کے دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ 13 نومبر کو دہشت گردوں کی پاک افغان بارڈر کے قریب بوجوڑ ایجنسی میں چیک پوسٹ پر حملے میں 2 فوجی جوان شہید جبکہ چار جوان زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: باجوڑ ایجنسی: سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ، 2 اہلکار شہید

شہید ہونے والے جوانوں کی شناخت کیپٹن جنید اور سپاہی رہام کے نام سے کی گئی تھی۔

قبل ازیں افغان سرحدی علاقے سے دہشت گردوں کی فاٹا میں خیبر ایجنسی کی وادی راجگال میں فائرنگ سے ایک فوجی جوان سپاہی محمد الیاس شہید ہوگئے تھے تاہم پاک فوج کی جانب سے دہشت گردوں کو بروقت اور بھرپور جواب دیا گیا جس میں 5 دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی یاد رہے کہ رواں برس 15 جون کو پاک فوج نے خیبرایجنسی کے تمام علاقوں میں دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لیے آپریشن خیبر 4 کا آغاز کیا تھا۔

علاوہ ازیں سرحد پار سے آنے والے شدت پسندوں کو روکنے کے لیے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام بھی کیا گیا۔

مزید پڑھیں: وادی راجگال: سرحد پار سے دہشت گردوں کا حملہ، فوجی جوان شہید

یاد رہے کہ فاٹا کی شمالی وزیرستان، خیبر اور اورکزئی ایجنسیز سمیت 7 ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا تھا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ دونوں باڑ کی تنصیب پر جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے نصب ہوجانے کے بعد دہشت گردوں کی نقل و حرکت ختم ہوجائے گی اور پہاڑی مقامات پر چیک پوسٹس بنانے سے دہشت گردوں پر کڑی نظر رکھی جاسکے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-افغان سرحد کو جدا کرتی نئی باڑ

حال ہی میں افغانستان میں تعینات پاکستانی سفارت خانے کے رکن کو نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے شہید کیا، افغان صدر نے پاکستانی شہری کے قتل کی تحقیقات کرنے اور ملزموں کو قرار واقعی سزا دینے کی یقین دہانی کروائی۔

قبل ازیں رواں برس متعدد بار افغان سرزمین سے پاکستان پر حملے کیے جاتے رہے، جن میں کئی فوجی جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا تاہم ہر بار پاک فوج نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی کارروائی میں دشمن کو خاموش ہونے پر مجبور کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں