راولپنڈی: افغان سرحدی علاقے سے دہشت گردوں کی وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) میں خیبر ایجنسی کی وادی راجگال میں فائرنگ سے ایک فوجی جوان شہید ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق افغان سرحدی علاقے میں موجود دہشت گردوں نے خیبرایجنسی کی تحصل وادی راجگال میں فوجی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی۔

سپاہی محمد الیاس — فوٹو / آئی ایس پی آر
سپاہی محمد الیاس — فوٹو / آئی ایس پی آر

ترجمان پاک فوج کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں سپاہی محمد الیاس شہید ہوئے تاہم پاک فوج کی جانب سے دہشت گردوں کو بروقت اور بھرپور جواب دیا گیا جس میں 5 دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے۔

یاد رہے کہ رواں برس 15 جون کو پاک فوج نے خیبرایجنسی کے تمام علاقوں میں آپریشن خیبر 4 کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد اس علاقے سے دہشت گردوں کا خاتمہ کرنا تھا۔

علاوہ ازیں سرحد پار سے آنے والے شدت پسندوں کو روکنے کے لیے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام بھی کیا گیا۔

مزید پڑھیں: داعش کے خاتمے کیلئے ’آپریشن خیبر فور‘ کا آغاز

یاد رہے کہ فاٹا کی شمالی وزیرستان، خیبر اور اورکزئی ایجنسیز سمیت 7 ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا تھا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ دونوں باڑ کی تنصیب پر جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے نصب ہوجانے کے بعد دہشت گردوں کی نقل و حرکت ختم ہوجائے گی اور پہاڑی مقامات پر چیک پوسٹس بنانے سے دہشت گردوں پر کڑی نظر رکھی جاسکے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-افغان سرحد کو جدا کرتی نئی باڑ

حال ہی میں افغانستان میں تعینات پاکستانی سفارت خانے کے رکن کو نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے شہید کیا، افغان صدر نے پاکستانی شہری کے قتل کی تحقیقات کرنے اور ملزموں کو قرار واقعی سزا دینے کی یقین دہانی کروائی۔

قبل ازیں رواں برس متعدد بار افغان سرزمین سے پاکستان پر حملے کیے جاتے رہے، جن میں کئی فوجی جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا تاہم ہر بار پاک فوج نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی کارروائی میں دشمن کو خاموش ہونے پر مجبور کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں