بیجنگ: چین کی جانب سے باقاعدہ اعلان کیا گیا ہے کہ وہ فلسطین کو ایک آزاد ریاست بنانے کی حمایت کرتا ہے جس کا قیام 1967 سے قبل سرحدی بنیاد پر ہو جبکہ مشرقی یروشلم اس کا دار الحکومت ہونا چاہیے۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لو کانگ کا کہنا ہے کہ یروشلم کے معاملے پر چین اسلامی ممالک کے جذبات کو سمجھتا ہے۔

مزید پڑھیں: او آئی سی اجلاس: مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ مسترد

انہوں نے کہا کہ یروشلم کی صورتحال کے حوالے سے اقوامِ متحدہ میں قرارداد پیش کی جانی چاہیے جسے بین الاقوامی اتفاق رائے سے منظور کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی معمول کے مطابق دی جانے والی میڈیا بریفنگ میں دیے جس میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے مماثلت رکھتے اعلامیے پر سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہ کہنا تھا کہ بین الاقوامی کمیونٹی کو مشرقی یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: یروشلم اسرائیل کا ’دارالحکومت‘:’وجہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات ہیں‘

ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات جلد بحال ہوں گے جس سے فلسطین کے مسئلے کا دیر پا حل نکالا جاسکے گا۔

خیال رہے کہ او آئی سی کے رواں ہفتے ہونے والے اجلاس میں مشرقی یروشلم کو فلسطین کا دار الحکومت تسلیم کیا جاچکا ہے جبکہ اجلاس کے دوران دیگر ممالک کو بھی ان کی حمایت کرنے کا کہا گیا تھا۔


یہ خبر 16 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں