لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ لاپتہ افراد پر کمیشن کی تشکیل کے ساتھ ساتھ تاریخ کو درست کرنے کے لیے سچ پر مبنی اور مفاہمتی کمیشن بنایا جائے۔

اس حوالے سے نوڈیرو ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا۔

اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے معاشی حالت پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈالر کی قدر مقامی مارکیٹ میں کم ہوچکی تھی، جس سے عام آدمی کے مستقبل پر اثر پڑا تھا لیکن حکومت نے معاشی حالت کو نقصان پہنچایا اور 40 ارب روپے کے قرضے حاصل کیے۔

مزید پڑھیں: لاپتہ افراد کے جرائم کی تفصیلات پیش کی جائیں: سپریم کورٹ

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پارٹی کے رہنماؤں نیر بخاری، فرحت اللہ بابر اور چوہدری منظور نے کہا کہ اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ پیپلزپارٹی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی مخالفت کرتی ہے جبکہ آئندہ عام انتخابات کا وقف پر انعقاد چاہتی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ نواز شریف کی عدلیہ مخالف باتوں کا نوٹس لیں۔

سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کے عدالتی فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ اس حوالے سے عدالت میں دائر نظرثانی کی درخواست کی موثر انداز میں پیروی کی جائے گی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کو دوسروں پر الزامات لگانے کے بجائے ملک واپس آکر بے نظیر بھٹو قتل کیس اور آئین کی خلاف ورزی کرنے الزامات کا سامنا کرنا چاہیے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو عوامی رابطہ مہم کے ذریعے ملک بھر کا دورہ کریں گے اور عوامی جلسوں سے خطاب کریں گے، ان دوروں کا آغاز سندھ سے ہوگا اور پھر جنوبی اور سینٹرل پنجاب، خیبرپختونخوا سے ہوتے ہوئے بلوچستان میں اختتام ہوگا۔

سی ای سی کے اجلاس میں گلگت بلتستان میں جاری احتجاج اور بد امنی پر تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ علاقے کے لوگوں کو ان کا بنیادی حق فراہم کیا جائے، ساتھ ہی اجلاس میں فاٹا کے خیبر پختونخوا سے انضمام کی بھی حمایت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: 'لاپتہ افراد کمیشن، گمشدگیوں میں ملوث اداروں کو ذمہ دار ٹھہرانے میں ناکام'

اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قربانیاں دینے والے فوجی جوانوں اور شہریوں کو خراج تحسین پیش کیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح میں عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی کثیر جماعتی کانفرنس میں آصف علی زرداری پیپلز پارٹی کے وفد کی سربراہی کریں گے۔


یہ خبر 27 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں