لاہور: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور قائد نواز شریف کو چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے اپنی حالیہ ملاقات اور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ قائم مقام وزیراعظم سے متعلق مشاورت کے بارے میں آگاہ کردیا۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے تینوں رہنماؤں کی صرف ایک تصویر جاری کی گئی تاہم ذرائع کے مطابق مذکورہ اجلاس پانچ گھنٹے پر محیط تھا۔

یہ پڑھیں: چوہدری نثار کی منافقت کھل کر سامنے آگئی، پرویز رشید

اس حوالے سے بتایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق، سینیٹر پرویز رشید اور آصف کرمانی، سابق وزیرقانون زاہد حامد، شہباز شریف کے بیٹے حمزہ اور سلمان، وزیراعظم کے مشیرِ برائے خزانہ، ریونیو اور اقتصادی امور ڈاکٹر مفتاح اسمٰعیل، وزیر ریلوے سعد رفیق اور پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے اجلاس میں شرکت کی۔

مسلم لیگ (ن) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ‘وزیراعظم نے شریف برادران کو چیف جسٹس آف پاکستان سے اپنی ملاقات کا مکمل احوال بتایا اور ساتھ ہی پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ قائم مقام وزیراعظم کے انتخاب کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت پر آگاہ کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں کو اپنے افغانستان اور امریکا کے دوروں کے بارے میں بھی تفصیلات بتائیں۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی ریلی میں چوہدری نثار کی عدم شرکت

ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو ناراض لیگی رہنما چوہدری نثار علی خان کے تحفظات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ دیگر رہنماؤں نے سپریم کورٹ میں نئی حلقہ بندیوں سے متعلق کیس پر اظہار خیال کیا اور قومی احتساب بیورو (نیب) 1999 کے خلاف عبوری حکومت سے پہلے اور اس کے دوران قانون یا آرڈیننس لانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ نواز شریف نے 6 اپریل کو قومی احتساب آرڈیننس کو معطل کرنے کا اشارہ دیا تاکہ نیب کے اختیارات کو محدود کیا جا سکے۔

مسلم لیگ (ن) کی قیادت کا خیال ہے کہ نیب پارٹی رہنماؤں کو ان کی وفاداریاں تبدیل کرنے کے لیے زور دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی چوہدری نثار کو تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت

نواز شریف اس امر کا اظہار کر چکے ہیں کہ ‘نیب مسلم لیگ (ن) کے سیاسی رہنماؤں کو جھوٹے ریفرنسز میں پھنسا رہی ہے اور پارٹی کے اندر حالیہ تفریق کی بنیادی وجہ مخصوص انداز میں دباؤ ڈالنا ہی ہے’۔

دوسری جانب سیاسی حریف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے عمران خان کی سربراہی میں پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے پر دلچسپی کا اظہار کیا۔

پنجاب سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے ڈان کو بتایا کہ نواز شریف نے اپنے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو محتاط رویہ اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ‘وہ ناراض پارٹی رہنماؤں سے ازخود ملاقات کریں ان کے تحفظات دور کریں کیونکہ یہ لمحات امتحان کی مانند ہیں جس میں جذبات سے زیادہ ذہن لگانے کی ضرورت ہے’۔


یہ خبر 8 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں