کراچی: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی تاہم اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا جس کے بعد امریکی ڈالر 117 روپے کی نفسیاتی حد تک پہنچ گیا۔

واضح رہے کہ 20 مارچ کو بھی ڈالر کی قدر میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا تھا جو 117 تک جا پہنچا تھا، جس کے نتیجے میں انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 4.5 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

یہ پڑھیں: حکومت کی نئی ایمنسٹی اسکیم پر کاروباری برادری میں ملا جلا رد عمل

اس حوالے سے فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک محمد بوستان نے کہا ہے کہ ‘غیر اعلانیہ رقم امریکی کرنسی میں لاگئی جارہی ہے جس کے باعث ڈالر کی طلب اضافہ ہو گیا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم متعارف ہونے کے بعد سرمایہ کاری کا رحجان رئیل اسٹیٹ سے ختم ہو کر کرنسی مارکیٹ کی جانب ہو گیا کیونکہ اسیکم کے مطابق 40 لاکھ روپے کی ملکیت خریدنے کے لیے ذرائع آمدن ظاہر کرنا ضروری ہے۔

ایکسچنج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچا کے مطابق ایمنسٹی اسکیم کی وجہ سے کرنسی کی اسمگلنگ عروج پر ہے اور اسکیم کے ساتھ ہی غیرقانونی کرنسی کو جائز کرنے کا موقع مل گیا ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے معیشت پر دباؤ کم ہوگا: مودیز

انہوں نے کہا کہ ڈالر کے علاوہ دیگر کرنسی بھی مقامی مارکیٹ میں بہت مہنگی ہو گئی ہے، ڈیلروں نے کرنسی دبئی منتقل کرکے ڈالر کی صورت میں واپس لا رہے ہیں جو قانونی راستہ ہے۔

مقامی مارکیٹ میں دیگر کرنسی کی قدر بھی تقریباً ڈالر کے قریب پہنچ چکی ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کرنسی اسملگرز بھاری قیمت میں خرید رہے ہیں تاکہ معمولی جرمانہ ادا کر کے ملک میں واپس لا کر قانونی سرمائے کا درجہ حاصل کیا جا سکے۔

ان کے مطابق ڈالر کی طلب میں بہت اضافہ نہیں رہا جس کے باعث گزشتہ چند ماہ سے تجارت کا حجم کم ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیں: صدر مملکت نے ٹیکس ایمنسٹی آرڈیننس پر دستخط کردیئے

کرنسی ڈیلرز کے مطابق حکومت کی جانب سے عائد پابندی کی صورت میں کسی بھی 40 لاکھ روپے سے زائد اشیاء کی خرید و فروخت پر آمدن ظاہر کرنا ضروری ہو گیا ہے اس لیے سرمایہ کاری پرائز بانڈز اور حکومتی سیونگ اسکیم کی جانب منتقل ہوگئی ہے۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ سونے میں سرمایہ کاری کے رحجانات میں گزشتہ 5 برسوں کے مقابلے میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔


یہ خبر 19 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں