معروف گلوکار و اداکار علی ظفر نے اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف عدالت میں 100 کروڑ ہتک عزت کا قانونی دعویٰ دائر کردیا۔

اس سے قبل 23 اپریل 2018 کو علی ظفر نے گلوکارہ کو قانونی نوٹس بھجواتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔

علی ظفر نے میشا شفیع کو بھیجے گئے 100 کروڑ کے نوٹس میں مطالبہ کیا تھا کہ گلوکارہ ان کے خلاف لگائے گئے بے بنیاد الزامات پر 2 ہفتوں کے اندر معافی مانگیں۔

تاہم میشا شفیع نے علی ظفر سے معافی نہیں مانگی، بلکہ 12 مئی 2018 کو انہوں نے بھی گلوکار کو جوابی نوٹس بھجواتے ہوئے ان سے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔

میشا شفیع نے علی ظفر کو بھجوائے گئے نوٹس میں کہا تھا کہ اگر گلوکار نے انہیں بھجوایا گیا نوٹس واپس نہیں لیا تو وہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے پر مجبور ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: علی ظفر نے میشا شفیع کو 100 کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا

تاہم اب علی ظفر نے قدم بڑھاتے ہوئے میشا شفیع کے خلاف لاہور کی سیشن کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق علی ظفر نے ایڈوکیٹ خواجہ طارق رحیم کے توسط سے سیشن کورٹ میں گلوکارہ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے ہتک عزت کے نوٹس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت میشا شفیع کو ایک ارب روپے ہرجانے ادا کرنے کا حکم دے۔

ساتھ ہی درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے، جب کہ گلوکارہ نے معافی کے لیے بھجوائے گئے نوٹس کا جواب بھی نہیں دیا۔

خیال رہے کہ رواں برس 19 اپریل کو میشا شفیع نے اپنی ٹوئیٹ کے ذریعے الزام عائد کیا کہ انہیں ساتھی گلوکار علی ظفر نے متعدد بار ایسے وقت میں جنسی طور پر ہراساں کیا، جب وہ خود کفیل اور معروف گلوکارہ و اداکارہ بن چکی تھیں۔

مزید پڑھیں: میشا شفیع نے علی ظفر کے نوٹس کا جواب دے دیا

میشا شفیع کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے انہیں اس وقت نشانہ بنایا، جب وہ 2 بچوں کی ماں بن چکی تھیں۔

میشا شفیع کی جانب سے الزامات عائد کیے جانے کے بعد علی ظفر نے تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں علی ظفر نے انہیں 23 اپریل کو قانونی نوٹس بھجوایا تھا، جس کے جواب میں میشا شفیع نے بھی انہیں 12 مئی کو جوابی نوٹس بھجوایا تھا۔

میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کے لیے حنا جیلانی، بیریسٹر احمد پنسوتا اور نگہت داد کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں، جب کہ علی ٖظفر نے ایڈوکیٹ خواجہ طارق رحیم کو اپنا وکیل مقرر کر رکھا ہے۔

دونوں اداکاروں و گلوکاروں کی جانب سے الزامات سامنے آنے کے بعد پاکستان کی شوبز انڈسٹری بھی 2 حصوں میں تقسیم ہوگئی۔

شوبز سے تعلق رکھنے والی بعض شخصیات نے علی ظفر جبکہ بعض نے میشا شفیع کی حمایت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں