گلوکارہ، ماڈل اور اداکارہ میشا شفیع نے گلوکار و اداکار علی ظفر کے قانونی نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ علی ظفر نے اپنا لیگل نوٹس واپس نہ لیا تو وہ سول اور فوجداری قوانین کے تحت کارروائی کریں گی۔

علی ظفر کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس کے جواب میں میشا شفیع نے قانون دان حنا جیلانی، بیرسٹر احمد پنسوتا، نگہت داد، اور ثاقب جیلانی کی وساطت سے انہیں انتباہ کا نوٹس بھجوا دیا۔

میشا شفیع کی جانب سے علی ظفر کے قانونی نوٹس کا جواب 4 صفحات پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ کسی صورت بھی علی ظفر پر لگایا گیا الزام واپس نہیں لیں گی۔

میشا شفیع نے اپنے جواب میں کہا کہ علی ظفر پر تمام الزامات درست اور حقائق پر مبنی ہیں جبکہ میرے بیان کے بعد کئی اور خواتین نے بھی علی ظفر پر ایسے ہی الزامات دہرائے ہیں۔

مزید پڑھیں: جنسی ہراساں کرنے کا الزام،علی ظفر نے میشا شفیع کو جھوٹاقرار دیدیا

ان کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے کام کے دوران ایک نہیں متعدد مرتبہ انہیں ہراساں کیا اور علی ظفر کے بیانات ان کی آواز کو دبانے کی کوشش ہیں۔

گلوکارہ کا کہنا تھا کہ علی ظفر کے ٹوئٹس اور الزامات کو مسترد کرتی ہوں جبکہ یہ ٹوئٹس اور بیانات میرے ساکھ پر ایک اور حملہ ہیں، ان بیانات اور میرے خلاف چلائی گئی مہم کی وجہ سے میرا خاندان متاثر ہوا۔

انہوں نے واضح کیا کہ علی ظفر کی سوشل میڈیا پر مہم کے باعث انہیں ٹوئٹر کے علاوہ تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنا پڑے کیونکہ علی ظفر کی مہم جوئی سے مجھے دھمکیوں کا سامنا کرنا تھا۔

علی ظفر پر ہراساں کرنے کا الزام

خیال رہے کہ 19 اپریل 2018 کو گلوکارہ، ماڈل اور اداکارہ میشا شفیع نے معروف گلوکار و اداکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں میشا شفیع نے کہا تھا کہ 'آج میں نے بولنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میرا ضمیر مجھے مزید خاموش رہنے کی اجازت نہیں دیتا، اگر ایسا کچھ میرے جیسے کسی فرد یعنی ایک معروف آرٹسٹ کے ساتھ ہوسکتا ہے تو پھر کسی بھی نوجوان لڑکی کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے جو انڈسٹری میں آگے بڑھنا چاہتی ہے اور اس نے مجھے بہت زیادہ فکرمند کردیا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: علی ظفر نے میشا شفیع کو 100 کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا

انہوں نے مزید لکھا 'مجھے اپنے انڈسٹری کے ایک ساتھی علی ظفر کے ہاتھوں ایک سے زائد جسمانی طور پر جنسی ہراساں ہونے کا سامنا ہوا، یہ واقعات اس وقت نہیں ہوئے جب میں نوجوان تھی یا انڈسٹری میں نئی تھی، بلکہ ایسا اس وقت ہوا جب میں ایک کامیاب خاتون بن چکی تھی جو اپنے خیالات بیان کرنے کے لیے جانی جاتی تھی، ایسا میرے ساتھ اس وقت ہوا جب میں 2 بچوں کی ماں بن چکی تھی'۔

میشا شفیع اس وقت پاکستان کی انٹرٹینمنٹ صنعت کی ایک معروف شخصیت ہیں، جو کوک اسٹوڈیو میں نمایاں حیثیت سے شرکت کرچکی ہیں، بین الاقوامی سینما جیسے ' The Reluctant Fundamentalist ' اور مقامی ڈرامہ سیریلز جیسے مور محل سے بھی انہیں شہرت حاصل ہوئی۔

ڈان امیجز سے بات کرتے ہوئے میشا شفیع نے کہا تھا کہ 'جب یہ واقعہ ہوا تو جس فرد سے سب سے پہلے میں نے بات کی وہ میرے شوہر تھے، اس کے بعد میں نے اس بارے میں اپنی ٹیم کے ایک رکن اور ایک دوست کو اس سے آگاہ کیا'۔

علی ظفر کا جواب

دوسری جانب علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات پر سوشل میڈیا پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان کی تردید کی تھی۔

انہوں نے ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر اپنے ایک پیغام میں لکھا تھاکہ 'میں می ٹو موومنٹ سے آگاہ اور اس کا حامی ہوں، اور جانتا ہوں کہ وہ کس مقصد کے لیے ہے۔ میں ایک باپ، ایک شوہر، ایک بیٹا ہوں، میں ایک مرد ہوں جو اپنے لیے، اپنے خاندان کے لیے، اپنے ساتھیوں اور دوستوں کے حق میں ان کے مشکل اوقات میں لاتعداد بار کھڑا ہوا، میں آج بھی ایسا ہی کروں گا، میں کچھ نہیں چھپاﺅں گا، خاموشی کوئی آپشن نہیں'۔

مزید پڑھیں: میشا شفیع کو علی ظفر کا نوٹس مل گیا

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں میشا شفیع کی جانب سے لگائے گئے ہراساں کیے جانے کے تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں، میں اس معاملے کو عدالت میں لے جاﺅں گا اور اس کا سامنا پروفیشنلی اور سنجیدہ انداز سے کروں گا، سوشل میڈیا پر جوابی الزامات عائد کرکے اس تحریک، اپنے خاندان، اپنی انڈسٹری اور اپنے مداحوں کی تحقیر نہیں کروں گا۔ میں سچ پر یقین رکھنے والا ہوں جو ہمیشہ غالب ثابت ہوتا ہے'۔

علی ظفر کا میشا شفیع کو قانونی نوٹس

بعد ازاں 23 اپریل 2018 کو علی ظفر نے خود پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع کو ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوایا تھا۔

رپورٹس کے مطابق علی ظفر نے اپنے وکلاء کے ذریعے میشا شفیع کو 100 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوایا تھا جو بعد ازاں 25 اپریل کو میشا شفیع کو موصول ہوگیا تھا۔

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے علی ظفر کا کہنا تھا کہ میشا شفیع نے اب پر بے بنیاد الزامات عائد کیے اور ان کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا دعویٰ بھی بے بنیاد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع نے مقدمہ لڑنے کیلئے وکلاء کی خدمات حاصل کرلیں

ہرجانے کے نوٹس میں میشا شفیع کو کہا گیا تھا کہ وہ گلوکار سے 2 ہفتوں کے اندر میڈیا کے سامنے آکر معافی مانگیں ورنہ ان کے خلاف عدالت میں ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔

24 اپریل 2018 کو اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا مقدمہ قانونی طور پر لڑنے کے لیے وکلاء کی خدمات حاصل کرلیں تھیں۔

علی ظفر کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس ملنے یا نہ ملنے کی تصدیق یا تردید کیے بغیر میشا شفیع نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا تھا کہ انہوں نے کیس لڑنے کے لیے وکلاء کی خدمات حاصل کرلیں۔

میشا شفیع نے بتایا تھا کہ ان کا کیس لاہور کے معروف وکیل محمد احمد اور ڈیجیٹل رائیٹس کی سماجی کارکن نگہت داد لڑیں گی۔

مزید پڑھیں: میشا شفیع اور علی ظفر تنازع پر شوبزشخصیات کا ردعمل

ساتھ ہی میشا شفیع نے میڈیا سے درخواست کی تھی کہ ان کے اور علی ظفر کے درمیان ہونے والے معاملے کی کوئی بھی تازہ صورتحال جاننے کے لیے ان کی قانونی ٹیم سے رابطہ کیا جائے۔

میشا شفیع کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاﺅنٹ ڈی ایکٹیویٹ

3 مئی 2018 کو ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ اداکار و گلوکار علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات کے چند ہفتوں بعد گلوکارہ میشا شفیع نے اپنے فیس بک اور انسٹاگرام اکاﺅنٹ ڈی ایکٹیویٹ کردیئے۔

گلوکارہ کو علی ظفر پر الزامات کے بعد آن لائن لوگوں کے توہین آمیز رویے کا سامنا کرنا پڑا تھا اور میشا شفیع نے ڈان امیجز کو بتایا کہ اسی وجہ سے انہوں نے اپنے تمام سوشل میڈیا اکاﺅنٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا اور بس ٹوئٹر اکاﺅنٹ باقی رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ذاتی مقاصد کے لیے می ٹو مہم کو استعمال نہ کیا جائے‘

ان سے پوچھا گیا کہ ایسا لگتا کہ آپ نے اپنے انسٹاگرام اور فیس بک اکاﺅنٹ بند کردیئے ہیں، اس بارے میں آپ کا کیا کہنا ہے؟ تو میشا شفیع نے بتایا ' انہیں چند نمایاں وجوہات کی بناءپر بند کیا گیا، یعنی دھمکیاں، بدزبانی، توہین اور جھوٹے الزامات، جن کا مجھے سامنا کرنا پڑا اور اسی وجہ سے مجھے لگا کہ مجھے نہ صرف اپنی ذات بلکہ اپنے خاندان کے تحفظ کی ضرورت ہے، خصوصاً میرے 2 چھوٹے بچے، جو کہ آن لان حملوں کا نشانہ بن رہے تھے'۔

دیگر خواتین کا علی ظفر پر الزام

پاکستانی گلوکارہ میشا شفیع کے مقبول گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کرنے کے بعد اب اور بہت سی خواتین نے سوشل میڈیا پر علی ظفر کے خلاف اپنی آواز اٹھائی۔

میک اپ آرٹس لینا غنی نے میشا شفیع کو سپورٹ کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں ان کی بہادری کا شکریہ ادا کیا۔

لینا کا کہنا تھا کہ ’علی ظفر کے انداز کو دیکھ کر اچھی طرح سمجھ آتا ہے کہ وہ خواتین کی عزت نہیں کرتے، ایسے کمنٹس جس سے کسی کو تکلیف ہو وہ مزاق نہیں، عموماً خواتین ایسے واقعات سے بھاگ جاتی ہیں اور پھر امید کرتی ہیں کہ خدا ایسے لوگوں سے انہیں دوبارہ نہ ملوائے، لیکن اگر بدقسمتی سے آپ دوبارہ ملتے ہیں تو وہ چھپنا بہتر سمجھتی ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں