پشاور: مذہبی جماعتوں کے سیاسی اتحاد متحدہ مجلس عمل ( ایم ایم اے ) نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے اور مرکز سمیت چاروں صوبوں میں حکومت بنانے کے عزم کے ساتھ پشاور سے انتخابی مہم کا آغاز کردیا۔

اس حوالے سے پشاور میں رنگ روڈ سے ملحقہ گراؤنڈ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے عوام پر زور دیا کہ مغربی ایجنٹس کہلانے والوں کو ووٹ نہیں دیں، جس طرح خیبرپختونخوا میں 2013 کے انتخابات میں دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ذاتی مفادات نے اس ملک کی شناخت کو تباہ کردیا اور پاکستان کو ایک سیکولر اور لبرل ریاست کے طور پر پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں: متحدہ مجلسِ عمل نے 12 نکاتی انتخابی منشور پیش کردیا

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ 2002 میں ایم ایم اے کے قیام کا تجربہ کامیاب ثابت ہوا تھا اور انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور امید ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام 25 جولائی کو بھی اس فیصلے کو دہرائیں گے اورمتحدہ مجلس عمل لوگوں کے درمیان محرومیوں کو ختم کرے گی۔

اس موقع پر ریلی میں پاکستان تحریک انصاف کو خیرباد کہنے والے ارباب نجیب الحق نے جمعیت علماء اسلام (ف) میں شمولیت کا اعلان کیا۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ارباب نجیب الحق کو پشاور 4 این اے 30 کے لیے انتخابی ٹکٹ نہیں دیا تھا لیکن جے یو آئی (ف) نے انہیں ٹکٹ دے دیا، تاہم ایم ایم اے کی مرکزی باڈی نے اب تک اس فیصلے کی توثیق نہیں کی۔

دوسری جانب حیران کن بات یہ تھی کہ ریلی میں جے یو آئی کے مقررین کی جانب سے خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت پر شدید تنقید کی گئی جبکہ تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد میں رہنے والی جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) پر الزامات کی بوچھاڑ کی۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ مجلس عمل میں اندرونی اختلافات،انتخابی نامزدگیوں میں تاخیر

اس موقع پر جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ دوسری جماعتوں کے پاس ملک سے کرپشن ختم کرنے اور اسے اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا پروگرام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپٹ لوگ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ نیب بدعنوان لوگوں سے لوٹی ہوئی رقم واپس لینے میں ناکام ہوگیا۔

جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے عوام پر زور دیا کہ آئندہ عام انتخابات میں لبرل اور سیکیورٹی طاقتوں کو شکست دیں اور ملک میں شریعت کے نفاذ کے لیے راہ ہموار کریں۔

علاوہ ازیں ایم ایم اے کے صوبائی ترجمان عبدالواسع کا کہنا تھا کہ سیاسی اتحاد نے صوبے میں قومی اسمبلی کی 33 جبکہ صوبائی اسمبلی کی 81 نشستوں پر امیدواروں کو ٹکٹ دینے پر اتفاق کیا جاچکا ہے۔


یہ خبر 25 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں