بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ کے علاقے ہزاری باغ میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد نے ایک ساتھ خود کشی کرلی۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ ہزاری باغ میں ایک اپارٹمنٹ سے 70 سالہ مہاویر، ان کی اہلیہ 65 سالہ کرن، ان کے 40 سالہ بیٹے نریش پرساد، ان کی 38 سالہ بہو کریتی اور 10 اور 8 سالہ پوتے امن اور اتن کی لاش ملی ہے۔

پولیس کے مطابق مہاویر کریانے اور خشک میوہ جات کا کاروبار کرتے تھے۔

لاشوں کو ہزاری باغ کے ضلعی ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: نئی دہلی: ایک ہی خاندان کے گیارہ افراد کی پراسرار ہلاکت

پولیس کے مطابق مہاویر، کرن اور کریتی کی لاشیں اپارٹمنٹ میں لٹکی ہوئی پائی گئی تھیں، نریش نے فلیٹ کی بالکونی سے چھلانگ لگائی تھی اور ان کی لاش اپارٹمنٹ کے داخلی دروازے پر پائی گئی جبکہ دونوں بچوں کا گلا تیز دھاری آلے سے کاٹا گیا تھا۔

اس المناک حادثے کے بارے میں اس وقت پتہ چلا جب اپارٹمنٹ کے رہائشیوں نے نریش کی لاش کو داخلی دروازے پر دیکھا جس کے بعد انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔

پولیس اتوار کی صبح 6 بجے نریش کے اپارٹمنٹ میں داخل ہوئی جہاں اہل خانہ کی لاشیں ملیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ’خدا کو خوش‘ کرنے کے لیے 4 سالہ بیٹی کا قتل

ابتدائی تحقیقات کے مطابق مہاویر نے ایک قریبی رشتہ دار کو بتایا تھا کہ اس پر 50 لاکھ روپے کا ادھار ہے جبکہ اسے کاروبار میں بھی نقصان ہورہا ہے۔

پولیس نے خاندان کے کاروبار کے حوالے سے دستاویزات حاصل کرتے ہوئے انہیں تحقیقات کا حصہ بنا لیا ہے۔

پولیس کو جائے وقوع سے 6 خودکشی کے نوٹس بھی ملے ہیں جن پر ایک جیسی ہینڈ رائٹنگ موجود تھی اور یہ تمام نوٹس پر خاندان کے پر فرد کے دستخط بھی موجود تھے۔

دستخظ شدہ خود کشی کے نوٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ مالی تنگیوں کی وجہ سے کیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ وہ واقعے کی قتل سمیت تمام تر زاویوں سے تحقیقات کریں گے تاہم خاندان کے پڑوسیوں اور اپارٹمنٹ کمپلیکس میں رہنے والے دیگر افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے مرنے والے خاندان کے برتاؤ میں کوئی غیر معمولی تبدیلیاں نہیں دیکھی تھیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ یکم جولائی کو بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں گھر سے ایک ہی خاندان کی 11 لاشیں پراسرار حالت میں ملی تھیں جن میں سے 10 لاشوں کی آنکھوں پر پٹی بندھی تھی اور وہ چھت سے لٹکی ہوئی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں