بھارت کے علاقے جودھ پور میں پولیس نے 4 سالہ بیٹی کے مبینہ قتل کے الزام میں اس کے 26 سالہ باپ کو گرفتار کرلیا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق 4 سالہ رضوانہ اپنے والدین اور 11 ماہ کی بہن کے ساتھ سو رہی تھی کہ مردہ حالت میں پائی گئی۔

پولیس کے مطابق ملزم نواب علی قریشی کی اہلیہ شبانہ نے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ تھانے میں آکر مذکورہ قتل سے متعلق شکایت درج کرائی تھی۔

مزید پڑھیں: بھارت: پادری کی بیٹی کا ریپ، قتل میں ملوث ملزمان گرفتار

واقعے کو ’انتہائی حساس اور گھناؤنا جرم‘ سمجھتے ہوئے تحقیقات کے لیے جودھ پور کے ایس پی راجن دوشانت نے متعدد تفتیشی ٹیمیں تشکیل دیں جبکہ تحقیقات میں سراغ رساں کتوں کی بھی مدد لی گئی۔

پولیس کے جاری بیان کے مطابق تحقیقات کے دوران والد کے کردار کو مشکوک قرار دیا گیا تھا جس کے بعد مقتولہ کے والد کو گرفتار کیا گیا، جنہوں نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

ایس پی نے بتایا کہ ملزم کا کہنا تھا کہ ’جو میری سب سے زیادہ قیمتی چیز تھی وہ خدا کے پاس بھیجنی تھی‘۔

ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ سمجھتا ہے کہ اس میں شیطان داخل ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: کشمیر میں بچی کا ریپ اور قتل مذہبی رنگ اختیار کرگیا

بیٹی کے قتل کے حوالے سے ملزم نے پولیس کو بتایا کہ ’قتل کرنے سے قبل بیٹی کو بازار لے گیا اور کھانے کی اشیاء دلوائیں، بعد ازاں رات میں اسے نیچے صحن میں لے جا کر قتل کردیا اور واپس آکر سو گیا‘۔

پولیس کے مطابق مقتولہ کا پوسٹ مارٹم اور تدفین جمعہ کے روز کی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں