انتخابات میں شکست کے بعد بھاگنے والوں میں سے نہیں، مصطفیٰ کمال

07 اگست 2018
پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال حیدرآباد میں  جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے—فوٹو بشکریہ ٹویٹر
پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال حیدرآباد میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے—فوٹو بشکریہ ٹویٹر

حیدرآباد: پاک سر زمین پارٹی(پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ انتخابات میں شکست کے بعدوہ بھاگنے والوں میں سے نہیں اور اب ان کی جماعت بلدیاتی انتخابا ت کی تیاریاں کرے گی۔

حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں جنرل ورکر اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم اپنے دفاتر بند کردیں گے وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں ، کیوں کہ ایسا نہیں ہوگاا ور ہماری جماعت یہیں رہے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خراب انتخابی نتائج کے باوجود انہوں نے کارکنان میں بہت جوش و خروش دیکھا، اس کے ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر پی ایس پی ایک بھی نشست جیت جاتی تو لوگ بے چین ہوجاتے ، جبکہ وہ اور انیس قائم خانی اگر صحیح سمت گامزن نہ ہوتے تو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) نہیں چھوڑتے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک سر زمین کی انتخابی مہم میں فنکار پیش پیش

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ایس پی کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکال دیا گیا تھا، اگر ڈولفن کو ملنے والا ایک بھی ووٹ پولنگ ایجنٹ کی موجودگی میں گنا جاتا تو ہمیں نتائج قبول کرتے ہوئے بڑی خوشی محسوس ہوتی۔

اس کے ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کوہلو اور قبائلی علاقوں سے انتخابی نتائج وقت پر موصول ہوگئے لیکن کراچی اور حیدرآباد کے نتائج کا اعلان ہونے میں 3 دن لگ گئے.

انہوں نے کہا کہ پی ایس پی کے پولنگ ایجنٹس کو اس لیے باہر نکالا گیا کہ وہ کسی اور کے ’ایجنٹ‘ نہیں تھے، اگر وہ کسی کے ایجنٹ بن جاتے پی ایس پی نمایاں کامیابی حاصل کرتی۔

مزید پڑھیں: کراچی کا حلقہ این اے 253 — کیا مصطفیٰ کمال ایم کیو ایم کو شکست دے پائیں گے؟

خطاب میں مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھاکہ جو کراچی سے 17 نشستوں پر کامیاب ہوئے تھے اب انہیں محض 4 نشستیں ملیں، اس کے ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عامر خان کوایجنسیوں کی مدد حاصل ہے، اور ایک دن وہ بتائیں گے کہ یہ 4 نشستیں کیسےحاصل کیں۔

ان کا مزیدکہنا تھا کہ ایک حلقے کی جانب سے بائیکاٹ کے اعلان کے باوجود کراچی اور حیدرآباد میں پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کی قطاریں موجود تھیں۔

انہوں نے پی ایس پی کو قومیتوں کی تقسیم میں پل کا کردار اداکرنے والی جماعت قرار دیا اس کے ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لاپتہ کارکنا ن کی تعداد 5 سو سے گھٹ کر 2 سو ہوگئی ہے جبکہ شہدا قبرستان کو تالا لگ چکاہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کمال کا ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ

علاوہ ازیں ، انہوں نے کارکنان کو دل برداشتہ نہ ہونے اور بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں کرنے کی ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ مہاجر کارڈ دوبارہ کھیل رہے ہیں وہ اصل میں مہاجروں کے دشمن ہیں، اس موقع پر پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی بھی موجود تھے۔


یہ خبر 7 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں