رات کی خاموشی کو چیرنے والی آواز کی توقع ایک ماں کو پوری رات جگائے رکھ سکتی ہے اور جب ایسا واقعی ہوتا ہے تو نئے والدین کے طور پر آپ کیا کرتے ہیں؟

آپ کو پوری امید ہوتی ہے کہ بس یہ ایک دفعہ کا رونا یا پھر ایک جمائی ہو اور بس؟ مگر جیسے ہی دوسری آواز آتی ہے تو آپ فوراً اپنے بچے کی جانب بھاگتے ہیں اور اسے دوبارہ سلانے کی کوشش کرتے ہیں۔

شروع کی چند راتوں میں تو آپ رات 2 بجے کی یہ ڈیوٹی بڑے صبر و سکون سے دیتے ہیں مگر جب یہ عادت بن جائے تو آپ کو کسی کنسلٹنٹ یا اسپیشلسٹ سے بات کرنی چاہیے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ آپ کا بچہ کیوں بار بار اٹھ جاتا ہے۔

نامناسب حالات میں سونا

ڈاکٹر رچرڈ فربر کا مشہور کردہ inappropriate sleep onset association یعنی نامناسب حالات میں نیند میں جانے کا ڈس آرڈر حقیقت میں یہ ہے کہ بچے ایسی حالات میں نیند میں جائیں جو رات کے باقی حصے میں موجود نہیں ہوتے۔ مثال کے طور پر اگر آپ بچے کو سلانے کے لیے اپنی گود میں لیں اور پھر اسے بستر پر ڈال دیں، تو امکان ہے کہ وہ اٹھ کر رونے لگے گا/گی کیوں کہ نیند میں جاتے وقت کے حالات موجود نہیں رہے۔

مزید پڑھیے: نونہالوں کی نازک اور حساس جلد کا خیال رکھنا ہوگیا اب آسان

بھوک کے معنی سمجھنا

یہ ان بچوں کے ساتھ ہوتا ہے جنہیں رات کو طویل دورانیے کے لیے نگہداشت کی عادت پڑ جاتی ہے۔ جب ماں نگہداشت کرنا بند کرتی ہے تو بچہ بھوک لگنے کی وجہ سے رات کو خوراک کی امید میں اٹھ کر رو سکتا ہے۔ وہ بچے جنہیں فیڈر سے ہٹایا جاتا ہے وہ اکثر اس صورتحال سے گزرتے ہیں اور جب آپ خوراک یا نگہداشت میں وقفہ بڑھاتے جائیں گے تو بچہ خوراک کے نئے معمول کے ساتھ ہم آہنگ ہونا سیکھ جائے گا۔

ماحولیاتی وجوہات

کئی ماحولیاتی وجوہات ایسی ہوسکتی ہیں جن کی وجہ سے آپ کا بچہ رات کو عجیب اوقات میں اٹھ کر رو سکتا ہے۔ ڈائپر کی تبدیلی سب سے عمومی وجہ ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ تر والدین شاید اس اثر سے ناواقف ہوں جو اسی کمرے یا اسی بیڈ میں سونے والا دوسرا بچہ ان پر ڈالتا ہے۔ بڑے بھائی یا بہن غیر ارادی طور پر بچے کی نیند میں خلل ڈال سکتے ہیں۔ کوئی بھی ماحولیاتی شور مثلاً کھڑ کھڑ کرنے والا پنکھا یا اے سی یا پھر گاڑی کا ہارن بھی رات کو بچے کی نیند خراب کرسکتا ہے۔

مزید پڑھیے: والدین اور بچے روزانہ کتنا وقت ’بحث‘ کرنے میں گزار دیتے ہیں؟

طبی وجوہات

اگر آپ اوپر بیان کردہ تینوں عوامل ختم کرچکے ہیں اور پھر بھی بچہ رات کو اٹھ جاتا ہے تو ہوسکتا ہے کہ کچھ طبی وجوہات ہوں۔ اگر وہ رات کو لگاتار کھانستے ہوئے اٹھتا ہے تو یہ دمے کی علامت ہوسکتی ہے۔ سانس میں رکاوٹ بھی ایک عمومی مسئلہ ہے جس کا تعلق خرّاٹوں سے ہے جو بچے کو اٹھا سکتے ہیں۔ معمول سے زیادہ تیزابیت بچے کو پیٹ میں درد کرسکتی ہے جس کی وجہ سے رات کو الٹیاں بھی ہوسکتی ہیں۔ اگر آپ کو یہ علامات محسوس ہوں تو کسی طبی ماہر سے رجوع کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں