اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے سابق اسپیکرز اور کابینہ کے اراکین سے ملاقات کی اور ایوانِ زیریں کے امور احسن طریقے سے چلانے سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

واضح رے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نامزد کردہ اسپیکر قومی اسمبلی کو اپوزیشن کے احتجاجی رویے کے باعث پارلیمنٹ کے امور چلانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر، قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب

اسد قیصر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں سابق اسپیکر سید فخر امام، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، ڈاکٹر فروغ نسیم، ڈاکٹر بابر اعوان اور اسمبلی کے سیکریٹریٹ اور پارلیمانی امور ڈویژن کے افسران نے شرکت کی۔

ہینڈ آؤٹ میں کہا کہ اجلاس کے شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ایوانِ زیریں کی کارروائی خوشگوار ماحول میں چلانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ضروری ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لیے پارلیمانی جماعتوں کے علاوہ دیگر قانونی ماہرین سے بھی مشاورت کی جائے گی‘۔

مزیدپڑھیں: نومنتخب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کون؟

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ’پارلیمنٹ کی عزت و وقار کو بڑھانے کی ذمہ داری ہر ممبر قومی اسمبلی پر عائد ہوتی ہے جو حکومت میں ہو یا اپوزیشن نشستوں پر براجمان ہے‘۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے تجربہ کار اراکین ہیں اور کارروائی چلانے کا وسیع تجربہ بھی رکھتے ہیں اور وہ اس تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

اسپیکرنے کہاکہ قوم کو پارلیمنٹ سے بے حد توقعات ہیں اور امید ظاہر کی کہ وہ اس میں پورا اتریں گے۔

دونوں سابق قومی اسمبلی اسپیکرز نے تجویز دی کہ پارلیمنٹ کی پرسکون کارروائی کے لیے ضروری ہے کہ اپویشن اراکین کو بولنے کا زیادہ سے زیادہ موقع فراہم کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ’قومی اسمبلی کی 11 نشستوں پر ضمنی انتخابات 2 ماہ میں ہوں گے‘

اسد قیصر نے واضح کیا کہ قائمہ کمیٹی ایوانِ زیریں کا اہم حصہ ہیں اور وہ کمیٹیوں کے چیئرپرسن کا انتخابات کرکے انہیں جلد از جلد فعال کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کررہے ہیں۔

اجلاس کے شرکاء نے اسپیکر قومی اسمبلی کو اپنے اعتماد اور ایوان میں کارروائی سے متعلق امور میں بھرپور مدد کی یقین دہانی کرائی۔


یہ خبر 21 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں