پشاور: حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ڈاکٹرز ونگ انصاف ڈاکٹرز فورم ( آئی ڈی ایف) خیبر پختونخوا میں صحت کی پالیسی تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ میڈیکل کمیونٹیز میں مختلف سیاسی جماعتوں کے ونگز ہیں، لیکن آئی ڈی ایف ان میں امتیازی ہے اور تحریک انصاف کے رہنما ان کی تجاویز کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت پر آئی ڈی ایف کے اثر و رسوخ کا اندازہ صوبائی سیکریٹری صحت کے تبادلے سے لگایا جاسکتا ہے، کیونکہ ان کی کارکردگی ڈاکٹرز فورم کی نظر میں اچھی نہیں تھی۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں کینسر کے ’مفت علاج‘ کی عالمی سطح پر پذیرائی

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے اس سیکریٹری کی کارکردگی کو سراہا گیا تھا، لیکن آئی ڈی ایف کے کہنے پر سیکریٹری صحت کو ہٹا دیا گیا۔

انصاف ڈاکٹرز فورم کے رہنماؤں نے تحریک اںصاف کی قیادت کو غلط تاثر پیش کیا کہ سیکریٹری صحت صوبے میں صحت اصلاحات کی مخالفت کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ آئی ڈی ایف کا قیام 12-2011 میں ہوا تھا اور ابتدائی طور پر اس کے چند اراکین تھے، لیکن 2013 کے انتخابات میں تحریک انصاف کی خیبر پختونخوا میں کامیابی کے بعد اس فورم کو تقویت ملی اور اب اس کے ایک ہزار اراکین ہیں اور پی ٹی آئی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں بھی ان کی نمائندگی ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کی سابقہ صوبائی حکومت نے آئی ڈی ایف اراکین کو ملازمتیں حاصل کرنے میں سہولت فراہم کی اور انہیں ہسپتالوں میں ہاؤس جاب کی اجازت دی گئی، اس حقیقت کے باوجود کہ وہ اس کے حقدار نہیں تھے‘۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے آئی ڈی ایف کو ایک مضبوط باڈی بنانے میں اہم کردار ادا کیا گیا اور صوبے کی صحت پالیسی بنانے والے افراد کی جانب سے ان اراکین کی رائے کو سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں ڈینگی: 17 انٹامالوجسٹ تعینات کرنے کا فیصلہ

خیال رہے کہ 2 روز قبل پروفیسر نوشیروان برکی، جنہیں وزیر اعظم عمران خان نے صحت کا نظام بہتر بنانے کا ٹاسک دیا ہے، نے آئی ڈی ایف کے اراکین سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور کئی اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

یاد رہے کہ 1980 کی دہائی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی طلبہ تنظیم پیپلز اسٹوڈنٹ فیڈریشن (پی ایس ایف) نے پیپلز ڈاکٹرز فورم (پی ڈی ایف)، عوامی نیشنل پارٹی کی پختون اسٹوڈنٹ فیڈریشن نے مالگری ڈاکٹران (ایم ڈی) جبکہ جماعت اسلامی کی اسلامی جمعیت طلبہ نے پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) قائم کی تھی تاکہ صحت کے شعبے میں نمائندگی کی جاسکے۔

بعد ازاں پی ڈی ایف، ایف ڈی اور پیما، پاکستان ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (پی ڈی اے) بنانے پر رضا مند ہوئے تھے اور صوبائی اور یونٹ کی سطح پر انتخابات کرائے گئے تھے تاکہ صحت کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کیے جاسکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں