خیبر پختونخوا میں تیزی سے بڑھنے والے ’ڈینگی‘ وائرس پر قابو پانے کے لیے 17 انٹامالوجسٹ (کیڑوں کا مطالعہ کرنے والے سائنسدان) تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی سربراہی میں ڈینگی صورتحال کے لیے جائزہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک، صوبائی وزیر صحت شہرام خان ترکئی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری اعظم خان اور سیکریٹری صحت عابد مجید نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبے کے تمام ہسپتالوں میں ڈینگی ہیلپ ڈیسک قائم کرنے، لوگوں کو ڈینگی سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے لیے 24 گھنٹے ہیلپ لائن قائم کرنے اور ڈینگی رسپانس یونٹ کو مزید فعال بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ڈینگی صورتحال کے لیے جائزہ کمیٹی کے اجلاس میں صوبے بھر میں 17 انٹامالوجسٹ تعینات کرنے اور ’انصاف خدمت گار‘ کے نام سے ضلعی نمائندوں کے ذریعے تمام اضلاع میں صفائی مہم بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نومبر سے مارچ کے دوران خصوصی اور بڑے پیمانے پر جراثیم کش مہم چلائی جائے گی اور تمام محکموں کو ان مہمات کے دوران ان کی ذمہ داریوں کے متعلق آگاہ کیا جائے گا تاکہ مربوط طریقے سے مہمات چلائی جا سکیں۔

واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پشاور میں 15 سو سے زائد افراد ڈینگی سےمتاثر ہوئے ہیں اور اب تک 7 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی اکثریت کا خیبر ٹیچنگ ہسپتال، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں علاج کیا جارہا ہے، جبکہ تہکال، پشتخرا، ورسک روڈ اور ڈہ بہادر سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے ہیں۔

دوسری جانب حکومت پنجاب ڈینگی وائرس پر قابو پانے کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کی مدد کر رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں