پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بھارتی آرمی چیف کی دھمکیوں کا معاملہ سینیٹ میں اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی عوام اور افواج، بھارت کی گیڈر بھبکیوں میں آنے والے نہیں۔

ایوان بالا میں پی پی پی کے سینیٹر اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر بھارت کے سامنے کھڑی ہوگی۔

رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ جس دن سے موجودہ حکومت برسراقتدار آئی ہے بھارت کے ساتھ مذاکرات کی بات سننے کو آرہی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو اس کی زبان میں سمجھانے کا وقت آگیا، بھارتی آرمی چیف کی دھمکی

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، رضا ربانی نے سوال اٹھایا کہ کیا ان حالات میں بھارت سے مذاکرات کی بات کرنا درست ہوگا؟

انہوں نے کہا کہ کس کو یہ علم نہیں کہ بھارت کا پاکستان کے بارے موقف کیا ہے جبکہ امریکی وزیرخارجہ کے دورہ بھارت کے دوران مشترکہ اعلامیہ میں دہشتگردی کے حوالے سے پاکستان کا نام لیا گیا۔

رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو کہا گیا کہ پاکستان دہشت گردی کے معاملہ سمیت تمام امور پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

خیال رہے کہ 22 ستمبر 2018 کو بھارتی آرمی چیف بیپین روات کا کہنا تھا کہ انڈیا کو پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے اور ان کی فوج اور دہشت گردوں کی کارروائیوں کا جواب دینا ہوگا۔

انڈیا ٹی وی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی جنرل نے کہا تھا کہ انڈیا کو پاکستان کو انہی کی زبان میں جواب دینا چاہیے۔

جنرل بیپین روات کا کہنا تھا کہ 'ہمیں پاکستانی فوج اور دہشت گردوں کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کے جواب میں سخت کارروائی کرنی چاہیے، جی ہاں اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو ان کی زبان میں سمجھایا جائے'۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ کیلئے تیار ہیں لیکن امن کے راستے پر چلیں گے، پاک فوج

بھارتی آرمی چیف نے مزید کہا کہ 'لیکن میں سمجھتا ہوں کہ دوسری جانب بھی ایسا ہی درد محسوس ہونا چاہیے'۔

انہوں نے بھارتی حکومت کی جانب سے وزرائے خارجہ کی سطح پر ملاقات کی منسوخ کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 'مذاکرات اور دہشت گردی ایک ساتھ جاری نہیں رہ سکتے'۔

بعد ازاں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ اس وقت ہوتی ہے جب کوئی جنگ کے لیے تیار نہ ہو۔

پاک فوج نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو انتہائی نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ کے لیے تیار ہیں لیکن امن کے راستے پر چلیں گے کیونکہ پاکستان کو معلوم ہے کہ امن کی قیمت کیا ہے۔

پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا، ہمیں معلوم ہے کہ امن کی قیمت کیا ہے، پاکستان نے گزشتہ 2 دہائیوں میں امن قائم کیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی فوج اپنی ملک کی سیاست میں گِھری ہوئی ہے اور انڈین آرمی چیف کا بیان انتہائی نامناسب ہے۔

مزید پڑھیں: دنیا دیکھ رہی ہے کہ کون امن اور کون جنگ چاہتا ہے، وزیر اطلاعات

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، خطے کے امن کو خراب نہیں ہونے دیں گے، امن پسندی کو آگے لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے بھارتی آرمی چیف کو ماضی کی نشاندہی کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی تھی کہ بھارت ہمیشہ مذاکرات سے بھاگا ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت سرجیکل اسٹرائیک کا ثبوت اپنی پارلیمنٹ میں نہیں دے سکا، انڈیا جتنی بھی کوشش کرلے، جھوٹ ہمیشہ جھوٹ ہی رہے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں