قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں یاسر شاہ نسبتاً نئی اور کمزور آسٹریلین بیٹنگ لائن کو نشانہ بنائیں گے۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آغاز کل (7 اکتوبر) سے ہو رہا ہے اور سیریز کے لیے پاکستانی لیگ اسپنر یاسر شاہ کی کارکردگی کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

آسٹریلیا کو گزشتہ سالوں کے دوران ایشیا میں اسپن باؤلرز کے خلاف شدید مشکلات کا سامنا رہا ہے جس کے سبب انہیں ایشیا میں اپنے 15 میں سے 12 ٹیسٹ میچوں میں شکست ہوئی اور وہ صرف دو ٹیسٹ میچ جیت سکے۔

پاکستان نے 2014 میں آسٹریلیا کے خلاف 0-2 سے کلین سوئپ کیا تھا اور اس سیریز میں پاکستان کے یاسر شاہ نے 12 وکٹیں لی تھیں, جبکہ مجموعی طور پر محمد حفیظ، یاسر اور ذوالفقار بابر پر مشتمل اسپن اٹیک نے آسٹریلیا کی 40 میں سے 30 وکٹیں لی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور آسٹریلیا کے پاس رینکنگ بہتر بنانے کا موقع

رواں سال مارچ میں بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے بعد آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ اور ان کے نائب ڈیوڈ وارنر پر کرکٹ آسٹریلیا نے ایک، ایک سال کی پابندی لگا دی جبکہ کیمرون بین کرافٹ کو بھی سزا ہوئی تھی۔

خصوصاً اسمتھ اور وارنر کی غیر موجودگی میں متحدہ عرب امارات میں آسٹریلین بیٹنگ لائن کے لیے یاسر شاہ کا سامنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہو گا اور قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے آسٹریلیا کی اسی کمزوری کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سرفراز احمد نے کہا کہ 2014 میں آسٹریلیا کے خلاف ہم نے جارحانہ کرکٹ کھیلی تھی اور ہم بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے بعد پہلا میچ کھیلنے والی اس آسٹریلین ٹیم کے خلاف بھی یہی روش برقرار رکھیں گے۔

مزید پڑھیں: شاداب انجری کے سبب آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے باہر

انہوں نے کہا کہ یاسر شاہ ہمارے اہم ترین باؤلر ہیں اور ہم چاہیں گے کہ وہ اٹیک کرتے ہوئے آسٹریلین وکٹیں لے کر ہمیں سیریز جتانے میں کردار ادا کریں۔

سرفراز احمد نے تسلیم کیا کہ 2014 کی سیریز میں صرف 3 وکٹیں لینے والے آف اسپنر نیتھن لایون اب بہتر باؤلر بن چکے ہیں اور ان کا سامنا ہمارے بلے بازوں کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہو گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں