ملک بھر میں آن لائن فراڈ کا سلسلہ تھم نہ سکا اور حالیہ واقعات میں 2 شہریوں کو 9 لاکھ 55 ہزار روپے کی رقم سے محروم کردیا گیا۔

دھوکا دہی کے دونوں واقعات صوبہ پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ اور جہلم میں پیش آئے، جہاں ایک شخص کے 2 بینک اکاؤنٹس سے 6 لاکھ 95 ہزار جبکہ دوسرے شخص کے اکاؤنٹ سے 2 لاکھ 60 ہزار روپے نکال لیے گئے۔

مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی کے رہائشی چوہدری محمد نوید کمبوہ نامی شخص نے بتایا کہ اس کے ذاتی 2 بینک اکاؤنٹس سے سے 6 لاکھ 95 ہزار کی رقم نگالی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: دھوکا دہی سے پینشنر کے بینک اکاؤنٹ سے 30 لاکھ روپے نکالے جانے کا انکشاف

انہوں نے بتایا کہ 5 لاکھ روپے بینک آف پنجاب (بی او پی) کے اکاؤنٹ جبکہ حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کے اکاؤنٹ سے ایک لاکھ 95 ہزار روپے نکالے گئے۔

چوہدری محمد نوید کمبوہ کے مطابق اسے ہیکرز نے بینک کی ہیلپ لائن نمبرز سے فون کال کرکے اکاؤنٹس کے متعلق معلومات لیں اور کال کے دوران ہی ہیکرز نے دونوں اکاونٹس سے 6 لاکھ 95 ہزار روپے کی رقم نکال لی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی رقم غائب ہونے پر بینک عملے سے معلوم کیا تو انہوں نے خود کارروائی شروع کرنے کا مشورہ دیا۔

دوسری جانب متاثرہ شخص نے دھوکا دہی کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) ملتان کو درخواست دے دی، ساتھ ہی انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ میری نکالی گئی رقم واپس دلوانے کے لیے مدد کی جائے۔

اس کے علاوہ جامع پالیسی اور حکمت عملی سے کارروائی کی جائے تاکہ اس طرح کی دھوکا دہی سے بچا جاسکے۔

ادھر پنجاب کے علاقے جہلم میں بھی دھوکا دہی کے ذریعے ایک اور شخص کو 2 لاکھ 60 ہزار روپے سے محروم کردیا گیا۔

جہلم کے علاقے کالا گجراں کے رہائشی محمد امین کے بینک اکاؤنٹ سے ہیکرز نے رقم نکال لی، متاثرہ شخص حساس ادارے کا ریٹائرڈ ملازم بتایا جاتا ہے۔

محمد امین کے مطابق انہیں ایک موبائل کال موصول ہوئی کہ آپ کے اکاؤنٹ میں 3 کروڑ کی رقم منتقل ہوگئی ہے، لہٰذا ہمیں آپ کا شناختی کارڈ نمبر اور اکاؤنٹ کی معلومات چاہئیں، جس پر میں نے انہیں معلومات فراہم کی اور اس کے بعد میرے اکاؤنٹ سے 2 لاکھ 60 ہزار روپے نکال لیے گئے۔

بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ اس رقم سے انہوں نے اپنا زیرتعمیر مکان مکمل کرکے بیٹے کی شادی کرنی تھی لیکن اب ان کے پاس کچھ باقی نہیں رہا اور نوبت فاقوں تک آچکی ہے۔

متاثرہ شخص نے شکوہ کیا کہ انہوں نے اس حوالے سے پولیس اور ایف آئی اے کو بھی درخواستیں دی لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: اے ٹی ایم اسکیمنگ کے ذریعے ایک کروڑ کی چوری: اسٹیٹ بینک جاگ اٹھا

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور ان کی جمع پونجی واپس دلوائیں۔

خیال رہے کہ ملک میں آن لائن بینکنگ فراڈ میں تیزی آگئی ہے اور ہیکرز نت نئے طریقوں سے شہریوں کو لوٹنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

گزشتہ دنوں بھی اس طرح کا ایک واقعہ ہوا تھا، اسلام آباد کی خان ریسرچ لبارٹریز میں چیف سائنٹسٹ رہنے والے ڈاکٹر یوسف خلجی کو 30 لاکھ روپے کی رقم سے محروم کردیا گیا تھا۔

متاثرہ شخص نے بتایا تھا کہ ’25 اکتوبر کو ایک نامعلوم نمبر سے انہیں کال موصول ہوئی تھی کال کرنے والے نے اپنا تعارف بینک اسلامی کے عہدیدار کے طور پر کروایا تھا، ساتھ ہی ان کا نام، اکاؤنٹ نمبر اور تاریخ پیدائش معلوم کی تھیں، جس کے بعد ان کے اکاؤنٹس سے رقم نکال لی گئی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Abdul malik Nov 12, 2018 03:51pm
لالچ بری بھلا ے Bank accout