پاکستان میں تعینات سعودی سفیر نواف سعید المالکی کا کہنا ہے کہ بیرونی ادائیگیوں کے توازن کے لیے اسلام آباد کو 3 ارب ڈالر سعودی امداد کی پہلی قسط آئندہ چند روز میں مل جائے گی۔

سعودی سفیر نے نجی نیوز چینل کو انٹرویو کے دوران کہا کہ 'سعودی عرب ادائیگیوں میں توازن لانے کے لیے پاکستان کو 3 ارب ڈالر دے گا۔'

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ سعودی حکومت، پاکستان کو 3 ارب ڈالر مالیت کے تیل کی درآمد پر تاخیری ادائیگی کی سہولت بھی دے گی۔

سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ 'سعودی کمپنیاں، پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے 6 سے 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا امدادی پیکج کا اعلان، اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'اس امداد کے علاوہ سعودی عرب، پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے، جبکہ ہم کراچی کے قریب پیٹروکیمیکل انڈسٹری قائم کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔'

اس کے علاوہ نواف سعید المالکی نے سلطنت کی جانب سے ریکوڈک کے سونا اور تانبے کے مائننگ منصوبے میں سرمایہ کاری کا بھی اشارہ دیا۔

واضح رہے کہ کئی ہفتے کی قیاس آرائیوں کے بعد گزشتہ ماہ سعودی عرب نے معاشی بحران سے دوچار پاکستان کو 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج دینے کا اعلان کیا تھا۔

اس حوالے سے معاہدوں پر دستخط ریاض میں سالانہ عالمی سرمایہ کاری کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کے دوران ہوئے تھے۔

پاکستان، سعودی عرب سے یومیہ ایک لاکھ 10 ہزار بیرل خام تیل درآمد کرتا ہے، جس کی موجودہ قیمت کے حساب سے سالانہ مالیت 3 ارب ڈالر بنتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں