وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تھر بلاک (ٹو) کے 12 سو متاثرہ خاندانوں کے لیے مجموعی طور پر95 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری دے دی۔

سید مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ضلع تھرپارکر میں پانی اور بحالی سینٹر اسکیم سے متعلق بریفنگ دی گئی جس میں وزیرتوانائی امیتاز شیخ، چیئرمی پی اینڈ ڈی محمد وسیم سمیت دیگر اعلیٰ سرکاری عہدیداران موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: تھر کول منصوبہ: 'اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچانا ممکن'

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ متاثرین کو ماہانہ 10 ہزار روپے وظیفہ بھی دیا جائےگا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ تھرکول بلاک ٹو میں ترقیاتی منصوبے کی وجہ سے 12 سو خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوئے اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ متاثرین کو ٹاؤن شپ میں گھر تعمیر کرکے دیئے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ گھر کے علاوہ 10 ہزار روپے ماہانہ وظفیہ بھی ادا کیا جائےگا۔

سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’متاثرہ خاندان کے ہر 2 افراد کو سرکاری نوکری بھی دی جائےگی‘۔

مزیدپڑھیں: سپریم کورٹ: تھر کول منصوبے میں بدعنوانی پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

اس ضمن میں وزیراعلیٰ سندھ نے تھر فاؤنڈیشن کو ہدایت بھی جاری کردی۔

وزیرتوانائی امیتاز شیخ نے سید مراد علی شاہ کو بتایا کہ متاثرین کے لیے 60 گھروں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے جبکہ دیگر پر کام جاری ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما نے کہا کہ تھرکول منصوبے کی مد میں اندازاً 2 ارب 50 کروڑ روپے کی رائلٹی مقامی افراد کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کی جائےگی۔

یہ بھی پڑھیں: 'تھرکول منصوبے کے متاثرین کیلئے روزگار کے بہترین مواقع'

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھر بلاک کے دیگر متاثرین پر مذکورہ فیصلہ لاگو ہوتا ہے اور انہیں بھی مراعات ملیں گی۔

واضح رہے کہ تھر کول تقریباً 9 ہزار اسکوائر کلومیٹر پر مشتمل ہے جس میں 12 بلاکس ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں