منڈی بہاالدین کے شہری کی رقم لاہور کے اے ٹی ایم سے چوری

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2018
شہری کے مطابق اے ٹی ایم کارڈ اس کے پاس ہی موجود تھا—فائل فوٹو
شہری کے مطابق اے ٹی ایم کارڈ اس کے پاس ہی موجود تھا—فائل فوٹو

منڈی بہاالدین: جعلی فون کالز پر شہریوں کو ڈرا دھمکا کر ان کے اکاؤنٹ کی معلومات حاصل کرکے رقم سے محروم کرنے کے واقعات کے بعد اب ایک نیا بینکنگ فراڈ سامنے آگیا۔

اطلاعات کے مطابق پنجاب کے شہر منڈی بہاالدین میں شہری کے علم میں لائے بغیر مبینہ طور پر ہیکرز نے اس کی محنت سے کمائی گئی رقم اکاؤنٹ سے نکال لی گئی۔

متاثرہ شہری نے بتایا کہ دن میں 11 بجے کے قریب نجی بینک میں موجود اپنے اکاؤنٹ میں 5 لاکھ روپے جمع کروائے تھے جس کے بعد شام میں اس کے موبائل پر رقم نکلوانے کے میسجز موصول ہونا شروع ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: فون پر جعلسازی، پینشنر کے اکاؤنٹ سے ایک لاکھ 42 ہزار روپے چوری

میسیجز پڑھ کر جب شہری معلومات حاصل کرنے کی غرض سے بینک روانہ ہوا تو بینک تک پہنچتے پہنچتے اس کے اکاؤنٹ سے 2 لاکھ 52 ہزار روپے کی رقم نکالی جاچکی تھی۔

شہری کے مطابق اس کا اکاؤنٹ الائیڈ بینک میں ہے جس سے رقم نکلوائی گئی، رقم نکلوانے کا معاملہ سامنے آنے پر شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

بعد ازاں جب شہری نے مذکورہ بینک کی ہیلپ لائن پر کال کرکے معلومات حاصل کی تو انہوں نے بتایاکہ پیکو روڈ لاہور پر قائم بنک کے اے ٹی ایم سے یہ رقم نکالی گئی، متاثرہ شخص کاکہنا تھا کہ میرے ساتھ فراڈ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: آن لائن بینکنگ فراڈ: 2 شہری لاکھوں روپے سے محروم

شہری کا مزید کہنا تھا کہ اے ٹی ایم کارڈ میرے پاس ہی موجود تھا اور رقم نکلنے کا علم موبائل پر موصول ہونے والے میسج سے ہوا۔

متاثرہ شخص نے متعلقہ بینک اور قریبی پولیس تھانے میں درخواست دے دی ہے،اس کے ساتھ اس نے وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل کی کہ میری رقم واپس دلائی جائے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد میں غریب بوڑھے پینشنر کو فون پر جعلسازی کے ذریعے تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے سے محروم کردیا گیا تھا۔

ڈان کو تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں پہلی کال بینک کے اے ٹی ایم کارڈ پر درج یو اے این نمبر سے منگل کے روز دوپہر ایک بجے کے قریب موصول ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: تقریباً تمام پاکستانی بینکوں کا ڈیٹا چوری کرلیا گیا، ایف آئی اے

ان کا کہنا تھا کہ کال کرنے والے نے خود کو بینک کے کراچی ہیڈ آفس کا ملازم بتایا اور بینک اکاؤنٹ کی تصدیق کا جھانسا دے کر معلومات طلب کی تھیں۔

پینشنر نے پہلی کال کو نظر انداز کردیا تھا جس کے چند منٹ بعد ہی انہیں ایک دوسرے یو اے این نمبر (888-825-111) سے کال موصول ہوئی جس میں کال کرنے والے نے خود کو بینک کا جنرل مینیجر بتایا اور پہلی کال کرنے والے سے تعاون کرنے کا کہا تھا۔

پینشنر نے کارڈ پر درج نمبر سے موصول ہونے والی کال کو دیکھتے ہوئے اپنے اکاؤنٹ کی معلومات جعلسازوں کو بتائیں۔

مزید پڑھیں: دھوکا دہی سے پینشنر کے بینک اکاؤنٹ سے 30 لاکھ روپے نکالے جانے کا انکشاف

ان کے مطابق انہیں لینڈ لائن نمبر (38402089-021) اور موبائل نمبر (7548115-0315) سے بھی کال موصول ہوئی تھیں۔

بعد ازاں غریب پینشنر کو بینک کے سروس نمبر سے 3 میسجز موصول ہوئے جس میں 43 ہزار کی پہلی ٹرانزیکشن اور 49 ہزار 500 روپے کی 2 ٹرانزیکشن محمد نواز، عاصف علی اور محمد منور کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں