سی پیک سرمایہ کاری کا صرف 3 فیصد بلوچستان پر خرچ کیا جارہا، وزیر اعلیٰ

22 فروری 2019
وزیر اعلیٰ بلوچستان سے خیبرپختونخوا اسمبلی ٹاسک فورس کے اراکین نے ملاقات کی—فوٹو: بلوچستان حکومت ٹوئٹر
وزیر اعلیٰ بلوچستان سے خیبرپختونخوا اسمبلی ٹاسک فورس کے اراکین نے ملاقات کی—فوٹو: بلوچستان حکومت ٹوئٹر

کوئٹہ: بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال خان الیانی نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی کل سرمایہ کاری کا صرف 3 فیصد بلوچستان میں خرچ کیا جارہا ہے اور یہ صورتحال صوبے کے عوام میں احساس محرومی کو بڑھا رہی ہے۔

یہ بات انہوں نے خیبرپختونخوا اسمبلی ٹاسک فورس کے اراکین سے ملاقات کے دوران کہیں، جہاں پائیدار ترقی کے مقاصد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

جام کمال الیانی کا کہنا تھا کہ اچھے انتظامی ڈھانچے کی موجودگی تک کوئی نظام یا منصوبی کامبیاب نہیں ہوسکتا، ساتھ ہی انہوں نے بلوچستان کی سابق حکومت کی جانب سے عارضی طور پر اٹھائے گئے انتظامی اقدامات پر افسوس کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان نے شدید مالی خسارے پر وفاق سے مدد مانگ لی

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوئی مستقل پالیسیز نہ ہونے کی وجہ سے پورے نظام پر اثر پڑا اور تمام حکومتی اداروں میں کوئی بہتری نہیں آئی۔

وزیر اعلیٰ کی جانب سے ٹاسک فورس کے اراکین کو حکومت کی جانب سے گزشتہ 5 ماہ میں اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کی اور کہا کہ موجودہ حکومت تمام شعبوں میں میرٹ اور شفافیت کا اطلاق کر رہی اور مختلف حکومتی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے شفافیت اور احتساب کی بنیاد پر توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور دیگر پارٹیوں کی اتحادی حکومت نے مختلف شعبوں میں قانون سازی کی۔

جام کمال الیانی کے خیبرپختونخوا کے اراکین کو بتایا کہ ' عوام کو ان کے دروازے پر سہولت فراہم کرنے کے لیے اختیار کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کے حوالے سے ایک پالیسی اپنائی جارہی ہے'۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے کیونکہ یہ عوام کی بنیادی ضروریات ہیں، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'ان دونوں شعوبوں کو لازمی خدمات میں لانے کےلیے ہم قوانین بنا رہے ہیں'۔

امن و امان کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے صورتحال میں ایک بڑی حد تک بہتری آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں ٹیکس وصولی کا آن لائن نظام متعارف

بلوچستان میں علیحدگی اور انتہا پسندی کی تحریک سے متعلق جام کمال الیانی کا کہنا تھا کہ یہ لہر اور جوش ختم ہوگیا اور یہ مررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کنٹریکٹ بنیادوں پر ڈاکٹروں کی بھرتیوں کے علاوہ اہم نیشنل ہائی ویز پر 1122 کی طرز کے ایمرجنسی ریسکیو سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام کو ہنگامی بنیادوں پر طبی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

اپنی گفتگو کے دوران انہوں ںے زمین کے تحفظ کے حوالے سے کہا کہ حکومت مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو زمین فروخت نہیں کرے گی بلکہ مخصوص مدت کے لیے سرمایہ کاری کے لیے الاٹ کرے گی۔


یہ خبر 22 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں