پاک۔افغان سرحد پر کارروائی، 4 مغوی ایرانی فوجی بازیاب

اپ ڈیٹ 21 مارچ 2019
ایرانی فوجیوں کی بازیابی کے لیے کیے گئے آپریشن کے دوران مسلح جھڑپ بھی ہوئی—فوٹو: فائل/اے پی
ایرانی فوجیوں کی بازیابی کے لیے کیے گئے آپریشن کے دوران مسلح جھڑپ بھی ہوئی—فوٹو: فائل/اے پی

پاکستان افغانستان کی سرحد کے قریب خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن میں پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ برس اغوا کیے گئے 4 ایرانی فوجیوں کو بازیاب کرالیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس دوران پاک فوج کی افغانستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں سے جھڑپ بھی ہوئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں ضلع چاغی کے قریب اموری میں آپریشن کیا جو پاک افغان سرحد سے تقریباً 3 سے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا لاپتہ ایرانی محافظوں کو ڈھونڈنے میں مدد کرنے کا اعلان

آئی ایس پی آر کے مطابق ایسی اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ایک کالعدم تنظیم کے دہشت گرد افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے ہیں جن کے پاس اغوا کیے گئے ایرانی فوجی بھی ہیں جن پر آپریشن کیا گیا۔

بیان میں بتایا گیا کہ آپریشن کے دوران مسلح جھڑپ بھی ہوئی جس کے بعد ایرانی فوجیوں کودہشت گردوں کے غیر مستقل ٹھکانے سے بازیاب کروالیا گیا۔

بیان میں بتایا گیا تھا کہ ان فوجیوں کو ایرانی حکام کے حوالے کیا جارہا یے۔

خیال رہے کہ مغوی ایرانی گارڈز میں سے 5 اہلکاروں کو پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی کوشش سے نومبر میں ہی بازیاب کرا لیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی کوشش سے 5 ایرانی مغوی گارڈز بازیاب

واضح رہے کہ 16 اکتوبر کو عسکریت پسندوں نے سرحد کے قریب میرجاوہ کے مقام سے 12 سے 14 ایرانی گارڈز کو اغوا کرلیا تھا، جس کے بعد اس علاقے میں کام کرنے والے دہشت گرد گروپ 'جیش العدل' نے ان کے اغوا کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

ایرانی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عسکریت پسند، گارڈز کو یرغمال بنانے کے بعد پاکستان میں لے گئے تھے۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حوالے سے اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کی تھی اور درخواست کہ تھی کہ وہ گارڈز کی جلد بازیابی کے لیے اقدامات کریں۔

ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈر میجر جنرل محمد حسین بغیری نے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی درخواست کی تھی کہ وہ مغوی ایرانی سرحدی محافظوں کی تلاش اور واپسی کے لیے کوششیں تیز کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں