پاکستان نے پاک ایران سرحد سے ایرانی سرحدی محافظوں کے مبینہ اغوا پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتہ ایرانی محافظوں کو ڈھونڈنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان میں ایرانی سرحدی محافظوں کو ڈھونڈنے کے لیے پاکستان نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

مزید پڑھیں: پاک-ایران سرحد کے قریب تیل کے نئے ذخائر دریافت

بیان میں کہا گیا کہ دونوں ملکوں کی افواج گزشتہ سال طے پانے والے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کام کر رہی ہیں تاکہ سرحدی محفظوں کا پتہ چلایا جا سکے۔ اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آرپیشنز بھی تمام تر اقدامات پر مستقل رابطے میں ہیں۔

پاکستان نے ایران کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم ایرانی بھائیوں کے ساتھ مل کر لاپتہ سرحدی محافظوں کو ڈھونڈنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

اس سے قبل ایران کے سرکاری ادارے آئی آر این اے کے مطابق پاکستان ایران سرحد پر پاسدارنِ انقلاب کے حساس شعبے کے 2 افسران سمیت 14 ایرانی سیکیورٹی اہلکاروں کو مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا تھا۔

بیان کے مطابق تمام افراد کو علی الصبح 4 بجے سے 5 بجے کے قریب لولکدان کے سرحدی علاقے سے ایک دہشت گرد گروہ نے اغوا کیا۔

واضح رہے کہ لولکدان ایرانی صوبے سیستان بلوچستان کے شہر زاہدان کے جنوب مشرق میں 150 کلومیٹر پر واقع ایک گاؤں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا پاکستانی سرحد کے قریب 4 دہشت گرد ہلاک کرنے کا دعویٰ

سرکاری خبر رساں ویب سائٹ ’ینگ جرنلسٹ کلب‘ کی رپورٹ کے مطابق 14 اہلکاروں میں سے 2 ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے حساس شعبے سے تعلق رکھتے تھے۔

دیگر 7 اہلکار ’باسیج ملیشیا‘ میں رضاکار کی حیثیت سے ایک سیکورٹی آپریشن میں حصہ لے چکے تھے، جبکہ بقیہ تمام اہلکار سرحدی محافظ تھے۔

تاہم ایرانی میڈیا کہ جانب سے واقعے میں ملوث یا کسی مشتبہ دہشت گروہ کی شناخت کا تذکرہ نہیں کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں