اسلام آباد: ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈر میجر جنرل محمد حسین بغیری نے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے درخواست کی ہے کہ وہ مغوی ایرانی سرحدی محافظوں کی تلاش اور واپسی کے لیے کوششیں تیز کریں۔

ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو میں جنرل محمد حسین بغیر نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ وہ مغوی گارڈز کی بازیابی کے لیے ’ فوری اور فیصلہ کن‘ اقدامات کریں۔

اس حوالے سے انہوں نے پاک ایران سرحد پر حالات معمول پر رکھنے کے لیے دونوں ممالک کے افواج کے درمیان ہونے والے ایک معاہدے کا بھی حوالہ دیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا لاپتہ ایرانی محافظوں کو ڈھونڈنے میں مدد کرنے کا اعلان

اس سلسلے میں انہوں نے پاک ایران سرحد پر حالات معمول کو یقینی بنانے کے لئے دونوں ممالک کے افواج کے درمیان ایک معاہدے کا حوالہ دیا.

خیال رہے کہ 16 اکتوبر کو عسکریت پسندوں نے سرحد کے قریب میرجاوہ کے مقام سے 12 ایرانی گارڈز کو اغوا کرلیا تھا، جس کے بعد اس علاقے میں کام کرنے والے دہشت گرد گروپ جیش العدل نے ان کے اغوا کی ذمہ داری کا دعویٰ کیا تھا۔

دوسری جانب ایرانی رہنماؤں کا یہ ماننا ہے کہ عسکریت پسند گارڈز کو یرغمال بنانے کے بعد پاکستان میں لے گئے تھے۔

ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے بدھ کو اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کی تھی اور درخواست کہ تھی کہ وہ گارڈز کی جلد بازیابی کے لیے اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا پاکستانی سرحد کے قریب 4 دہشت گرد ہلاک کرنے کا دعویٰ

ادھر دنوں ممالک کی افواج کے ملٹری آپریشن کے سربراہان تلاشی کی کوششوں پر ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں، فضائی نگرانی بڑھادی گئی ہے جبکہ جائے وقوعہ کے قریب اضافی فوج تعینات کردی گئی ہے۔

ایرانی کمانڈر نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے سرحد پر فوج کی موجودگی بڑھانے اور غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کو روکنے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا۔

ایرانی میڈیا نے بتایا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں سے ایرانی گارڈز جلد بازیاب ہوجائیں گے۔


یہ خبر 21 اکتوبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں