پیراگون سوسائٹی کیس: خواجہ برادران کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

اپ ڈیٹ 31 مئ 2019
خواجہ برادران کو دسمبر 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا، فائل/فوٹو:ڈان نیوز
خواجہ برادران کو دسمبر 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا، فائل/فوٹو:ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے پیراگون سوسائٹی کیس میں تحقیقات کے سلسلے میں زیر حراست سابق وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق، سابق صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق اور ندیم ضیا کو مرکزی ملزمان نامزد کرتے ہوئے عدالت میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

لاہور میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور کی صدارت میں بورڈ کا اجلاس ہوا جہاں تمام ڈائریکٹرز شریک تھے اور اجلاس میں اہم مقدمات میں ہونے والی پیش رفت پر ڈی نیب لاہور کو جامع بریفنگ دی گئی۔

ریجنل بیورو کے اجلاس میں پیراگون سوسائٹی کیس میں جاری تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

نیب نے اپنے ریفرنس میں خواجہ سعد رفیق، خواجہ سلمان رفیق اور ندیم ضیا کو بطور مرکزی ملزمان نامزد کر دیا ہے، تینوں ملزمان پر عوام سے دھوکا دہی اور مالی بدعنوانی کا مرتکب ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے خواجہ برادران کو گرفتار کرلیا

نیب لاہور نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ قیصر امین بٹ اور ندیم ضیا نے 2003 میں ایئر ایونیو نامی کمپنی کی بنیاد رکھی جس کو بعد میں پیراگون سٹی پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر منتقل کر دیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق قیصر امین بٹ اور ملزم ندیم ضیا بطور ڈائریکٹرز پیراگون سٹی نامی اسکیم کو چلاتے رہے اور ملزمان کے پاس تقریباً ایک ہزار کینال زمین تھی جبکہ انہوں نے 7 ہزار کینال زمین کے ڈھانچے کی منظوری کے لیے ٹاؤن پلاننگ سے استدعا کی تھی۔

نیب لاہور کا کہنا ہے کہ پیراگون سٹی ہاؤسنگ اسکیم تاحال لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) سے منظور شدہ نہیں ہے۔

اجلاس کے بعد جاری اپنے بیان میں نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق نے 50 کینال زمین کے عوض 2، 2 کینال کے 20 تیار پلاٹ پیراگون سٹی سے حاصل کیے۔

یہ بھی پڑھیں:پیراگون ہاؤسنگ کیس: وعدہ معاف گواہ بننے پر قیصر امین بٹ کی ضمانت منظور

ان کا کہنا ہے کہ ملزمان سعد رفیق اور سلمان رفیق کے نام پر پیراگون سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی کی ذیلی کمپنی کے اکائونٹ سے 5کروڑ 80 لاکھ اور 3 کروڑ 90 لاکھ کی رقوم غیرقانونی طور پر منتقل ہوئیں۔

کیس کے حوالے سے مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملزمان نے 2 کروڑ روپے پیراگون سٹی کے آفیشل اکاؤنٹ سے وصول کیے جس کی خاطر خواہ وضاحت نہ دی جاسکی۔

خیال رہے کہ نیب لاہور نے قیصر امین بٹ کو نومبر 2018 میں گرفتار کیا تھا، بعد ازاں کہا گیا کہ وہ ملزمان کے وعدہ معاف گواہ بن گئے۔

بعد ازاں نیب لاہور نے ملزمان خواجہ سعد رفیق اور ان کے چھوٹے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو ضمانت قبل از گرفتاری کی منسوخی پر 11 دسمبر 2018 کو گرفتار کیا تھا اور دونوں بھائی تاحال عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

نیب نے خواجہ برادران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزمان کے خلاف 54 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی دھوکہ دہی اور مالی بدعنوانی کی 68 شکایات موصول ہوچکی ہیں۔

نیب لاہور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریفرنس میں نامزد تیسرے مرکزی ملزم ندیم ضیا تاحال مفرور ہیں۔

پیراگون سوسائٹی کیس میں ریفرنس دائر کرنے کی حتمی منظوری چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال سے حاصل کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں