پیراگون ہاؤسنگ کیس: وعدہ معاف گواہ بننے پر قیصر امین بٹ کی ضمانت منظور

23 جنوری 2019
وکیل کے مطابق قیصر امین بٹ پیراگون کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
وکیل کے مطابق قیصر امین بٹ پیراگون کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے پیراگون ہاؤسنگ کیس میں گرفتار قیصر امین بٹ کے وعدہ معاف گواہ بن جانے پر لاہور ہائیکورٹ نے ان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

عدالت عالیہ نے قیصر امین بٹ کو 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔

قیصر امین بٹ کی درخواست ضمانت پر لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس ملک شہزاد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

دوران سماعت پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ قیصر امین بٹ پیراگون کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں، ان کی ضمانت منظور ہونے پر نیب کو کوئی اعتراض نہیں۔

مزید پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں 5 جنوری تک توسیع

ادھر قیصر امین بٹ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل نے وعدہ معاف گواہ بن کر بیان ریکارڈ کروادیا اور چیئرمین نیب نے بھی انہیں معافی دے دی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں کرپشن کا تمام احوال بیان کردیا ہے، نیب قانون کے مطابق چیئرمین نیب کی معافی کے بعد درخواست گزار کو رہا جاسکتا ہے۔

قیصر امین بٹ نے عدالت کو یقین دہانی کراتے ہوئے استدعا کی تھی کہ کہیں فرار نہیں ہوں گا، ہر قسم کی ضمانت دینے کے لیے تیار ہوں، اس لیے جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

جس پر عدالت نے قیصر امین بٹ کی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ نیب لاہور نے خواجہ برادران کی گرفتاری کی وجوہات جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے مل کر ائیر ایونیو سوسائٹی بنائی اور بعد میں ائیر ایونیو کا نام تبدیل کرکے پیراگون رکھ دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس: شہباز شریف کے خلاف تحقیقات مکمل، ریفرنس کی تیاری

عدالت کو بتایا گیا تھا کہ قیصر امین بٹ نے بیان دیا کہ خواجہ برادران پیراگون سٹی کے اصل مالک ہیں جبکہ ہمیں تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ 2 ارب روپے کے کمرشل پلاٹ غیر قانونی طور پر بیچے گئے۔

یاد رہے کہ 23 نومبر 2018 کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق نے نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب بدقسمتی سے ماضی کی طرح انتقامی کارروائی کے لیے استعمال ہو رہا ہے،میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تو قیصر امین بٹ کو پکڑ لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں قیصر امین بٹ کو ممنوع ادویات دی جا رہی ہیں ان ادویات سے قوت مدافعت توڑی جاتی ہےتاک ملزم عدالت میں مرضی کا بیان دینے کے قابل نہ رہے۔

انہوں نےمزید مطالبہ کیا تھا کہ قیصر امین بٹ کے ٹیسٹ کروا کر ادویات استعمال کرانے کی حقیقت معلوم کی جائے، اور نیب کے تشدد کی تحقیقات کے لیئے حقائق تلاش کرنے کی کمیٹی بنائی جائے۔

پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل

واضح رہے کہ نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سائٹی میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی تحقیقات کا آغاز نومبر 2017 میں کیا تھا، اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ مذکورہ سوسائٹی خواجہ سعد رفیق کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں سوسائٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری کو نیب نے گرفتار کیا گیا تھا۔

بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں