’دسمبر تک ڈالر 180 روپے کا ہوجائے گا‘

08 جولائ 2019
اس حکومت کی نااہلی نے ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
اس حکومت کی نااہلی نے ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ دسمبر تک ملک میں ڈالر 180 روپے کا ہوجائے گا۔

سکھر میں ٹی بی ایکسرے موبائل وین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے جلسے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے جلسے کو عوامی پذیرائی ملی ہے۔

پی پی رہنما نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ہر مسئلے کا حل تعویز، جادو اور پِیر سے کروانا چاہتے ہیں لیکن یہ ان کی بھول ہے۔

مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے کے بعد کمی کا رجحان

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ضیاالحق، ایوب خان یا پرویز مشرف کا دور ہو پیپلزپارٹی ہمیشہ سڑکوں پر رہی ہے، موجودہ حکومت ہمارے دھرنے کے ایک دن کی مار نہیں ہے مگر ہم پاکستان کے اندرونی اور بیرونی معاملات کو دیکھ رہے ہیں کیونکہ ہم سیاستدان ہیں، ہم اقتدار نہیں چاہتے ہم صرف عوام کا ریلیف چاہتے ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے عوام کو ریلیف نہیں دیا تو پھر یہ حکومت زیادہ دیر چل نہیں سکتی۔

رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بائیکاٹ کا فیصلہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی قیادت مل کر کرے گی، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’حکومت میں آنے سے قبل پی ٹی آئی والے پی ٹی آئی والے اندھے، بہرے اور گونگے تھے کیا جو انہیں مسائل نہیں دکھائی دے رہے تھے، اس حکومت کی نااہلی نے ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ ہم سب سیاست دان مل کر بھی نہیں سنبھال سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ اس ملک کا نوجوان سوچے اور سمجھے چاہے وہ اس کے لیے ملکی پیپلزپارٹی کو چھوڑ دے لیکن ملکی حالات کو ضرور دیکھے۔

وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پہلے 14 یوٹرن لے چکے ہیں، کنٹینر دینے کا اعلان کرکے نہ دینا ان کا 15واں یوٹرن ہے۔

اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ غربت، ٹی بی سمیت دیگر بیماریاں پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ ہے، سیاست دان کا کام نہیں ہے کہ وہ نوکریاں دے اور گلیاں بنائے بلکہ اس کا کام ہوتا ہے کہ لوگوں کے لیے ایسے اقدامات کرے جن سے ان کے لیے آسانیاں پیدا ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں