نیب نے چھوٹے مقدمات متعلقہ حکام کے حوالے کرنا شروع کردیے

اپ ڈیٹ 22 اگست 2019
فیصلہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے دوران ہوا — فائل فوٹو: نیب ویب سائٹ
فیصلہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے دوران ہوا — فائل فوٹو: نیب ویب سائٹ

وفاقی حکومت کی جانب سے اختیارات محدود کرنے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے زیر تفتیش چھوٹے مقدمات صوبوں یا متعلقہ حکام کے حوالے کرنا شروع کردیے۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں جس میں چھوٹے کیسز کی متعلقہ اداروں کو حوالگی کا فیصلہ ہوا۔

ڈسٹرکٹ کونسل قلعہ عبداللہ کے چیئرمین محمد عثمان کے خلاف جاری کیس بلوچستان کے محکمہ انسداد بدعنوانی کے حوالے کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: ’حکومت کا نیب قوانین میں ترمیم کا فیصلہ، کابینہ سے منظوری بھی مل گئی‘

اسی طرح اجلاس میں کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے افسران اور انتظامیہ کے خلاف سرائی خربوزہ میں خریدی گئی زمین سے متعلق کیس اور ملٹی پروفیشل کارپوریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کا کیس مزید قانونی کارروائی کے لیے سی ڈی اے حکام کے حوالے کردیا گیا۔

سوات یونیورسٹی کے افسران و حکام، چارسدہ کے ریونیو ڈپارٹمنٹ، خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹوریٹ سول ڈیفنس، کوہاٹ کے ضلعی تعلیمی دفتر کے افسران و حکام اور دیگر کے خلاف کیسز کو چیف سیکریٹری خیبرپختنوخوا کے حوالے کردیا گیا۔

اسی طرح حیدر آباد کے ایک نجی بینک میں اکاؤنٹ رکھنے والے جان محمد میمن کے خلاف کیس کو مزید قانونی کارروائی کے لیے آڈیٹر جنرل سندھ کے حوالے کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب کی حکام کو 10 ماہ میں میگا کرپشن کیسز نمٹانے کی ہدایت

فیصل آباد پارکنگ کمپنی لمیٹڈ، افسران و حکام لاہور ڈویژن کیٹل مارکیٹ منیجمنٹ کمیٹی اور دیگر کے خلاف کیسز کو پنجاب کے محکمہ بلدیات کے حوالے کر دیا گیا۔

اجلاس کے دوران پیس پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، کومونر اسکائی گارڈن پرائیویٹ لمیٹڈ، ریونیو ڈپارٹمنٹ کے حکام بریگیڈیئر (ر) محمد فارق مان، سابق چیئرمین پی سی بی ایل حسنین کوٹیک، راوت ڈویلپرز، پی آئی حکام، خیبرپختونخوا کی اکنامک زون ڈیولپمنٹ اینڈ منیجمنڈ کمپنی پشاور، بلوچستان منیجمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ، محکمہ صحت کوئٹہ کے حکام، چلڈرن ہسپتال ملتان، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس ملتان کے حکام سابق رکن پنجاب اسمبلی احمد خان بلوچ، سابق سیکریٹری فنانس گلگت بلتستان عارف ابراہیم اور دیگر کے خلاف انکوائری کا آغاز کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔

مزید پڑھیں: چیئرمین نیب سمیت متعدد افراد کو 'بلیک میل کرنے والے گروہ' کے خلاف ریفرنس دائر

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ، حکومتِ سندھ کے افسران و دیگر اور خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کے افسران کے خلاف کارروائی کی بھی منظوری دی۔

اسی طرح اجلاس کے دوران نیب میں زیر تفتیش چند کیسز کو بند کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

اس فیصلے کے مطابق چوہدری گروپ آف انڈسٹریز کے ڈائریکٹر چوہدری محمد قاسم، حسنین کاسمیٹکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے مالکان، سی این ڈی ڈپارٹمنٹ پنجاب کے حکام، منیجمنٹ آف پنجاب کلچر اینڈ آؤٹ ریچ کمپنی، کیپیٹل مارکیٹ منیجمنٹ کمپنی ڈیرہ غازی خان کے افسران و انتظامیہ، پنجاب پاپولیشن انوویشن فنڈ کمپنی کے افسران و انتظامیہ اور دیگر، پنجاب ورکنگ ویمن اینڈومینٹ کے افسران، پنجاب اسمبلی کے رکن ملک قاسم کے خلاف ناکافی شواہد کی بنا پر کیسز کو بند کر دیا گیا۔


یہ خبر 22 اگست 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں